سپریم کورٹ کے سابق جج مدن بی لوکُر کو اقوام متحدہ کے انٹرنل جسٹس کونسل کا چیئرمین مقرر کیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ کے جنرل سکریٹری ایںٹونیو گوٹیرس نے جسٹس لوکُر کو خط بھیج کر اس تقرری کی جانکاری دی۔ خط میں سابق جج مدن بی لوکُر کی تقری کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ان کی مدت کار 12 نومبر 2028 تک رہے گی۔ اقوام متحدہ کے انٹرنل جسٹس کونسل میں پوری دنیا کے کئی نامور جج بطور رکن شامل ہیں۔ ایسے میں سابق جج لوکُر کو کونسل کا چیئرمین مقرر کیا جانا پورے ملک کے لیے فخر کی بات ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اقوام متحدہ کے جنرل سکریٹری گوٹیرس نے 19 دسمبر کو سابق جج مدن لوکُر کو ایک خط بھیجا تھا۔ خط میں گوٹیرس نے لکھا ہے کہ ’’اقوام متحدہ کے انٹرنل جسٹس کونسل کے رکن اور چیئرمین کے طور پر مقرر کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے۔‘‘ ساتھ ہی خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ’’کونسل کے دیگر اراکین کارمین آرٹیگاس (یوراگوئے)، روزلی بالکن (آسٹریلیا)، اسٹیفن بریزینا (آسٹریا)، جے پوزینل (امریکہ) ہیں۔‘‘
واضح رہے کہ 1953 میں سپریم کورٹ کے سابق جج مدن بی لوکُر کی پیدائش ہوئی تھی۔ ان کو 4 جون 2012 کو سپریم کو رٹ کا جج مقرر کیا گیا تھا۔ 30 دسمبر 2018 کو جسٹس لوکُر سپریم کورٹ سے اپنے عہدے سے ریٹائر ہوئے۔ 2019 میں جسٹس لوکُر کو ’فِجی‘ کے سپریم کورٹ میں غیر رہائشی پینل جج کے طور پر مقرر کیا گیا تھا۔ وہ کسی دوسرے ملک کے سپریم کورٹ میں جج کے طور پر مقرر ہونے والے پہلے ہندوستانی جج تھے۔