بہار میں اسمبلی انتخاب رواں سال کے آخر میں ہونا ہے، لیکن سیاسی سرگرمیاں ابھی سے عروج پر پہنچ چکی ہیں۔ سبھی پارٹیاں میٹنگیں کر رہی ہیں اور جلسۂ عام کا سلسلہ بھی تیز ہو چکا ہے۔ ایک طرف ریاست کی اپوزیشن پارٹیاں اسمبلی انتخاب میں جیت حاصل کرنے کے لیے پورا زور لگا رہی ہیں، تو دوسری طرف نتیش کمار اقتدار پر قابض رہنے کے لیے کئی طرح کے اعلانات کر رہے ہیں۔ آج بھی انھوں نے ایک بڑا اعلان اعلیٰ ذات کی ترقی کے لیے کمیشن تشکیل دینے سے متعلق کیا۔
وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے اعلیٰ ذاتوں کی ترقی کے لیے کمیشن تشکیل دے دی ہے، اور اس سلسلے میں باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ بہار اسمبلی انتخاب سے قبل یہ نتیش حکومت کا ایک بڑا قدم قرار دیا جا رہا ہے۔ بی جے پی لیڈر مہاچندر سنگھ کو کمیشن کا سربراہ اور جنتا دل یو لیڈر راجیو رنجن پرساد کو نائب سربراہ بنایا گیا ہے۔ ایک دن قبل ہی جنتا دل یو لیڈر غلام رسول کو بہار کا اقلیتی کمیشن چیف بنایا گیا تھا۔
بہرحال، نتیش کمار نے جو کمیشن بنایا ہے، اس کا کام اعلیٰ ذات کے ایشوز کو اٹھانا اور ان کا حل تلاش کرنا ہوگا۔ وزیر اعلیٰ کے اس فیصلے کے بعد سیاسی گلیاروں میں کئی طرح کی چہ می گوئیاں شروع ہو چکی ہیں۔ سیاسی ماہرین کی مانیں تو یہ سب انتخابی تجربہ ہے۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمار ہر طبقہ کو اپنی طرف کھینچنا چاہتے ہیں، یہ فیصلہ اسی کوشش کا نتیجہ ہے۔