قازان: روس کے قازان شہر میں ڈرون حملے کے بعد شہر میں 9/11 جیسے تباہ کن واقعات رونما ہوئے ہیں۔ قازان، جو روسی دارالحکومت ماسکو سے تقریباً 720 کلومیٹر دور واقع ہے، میں چھ عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا۔ ابتدائی معلومات کے مطابق، حملے میں 8 ڈرونز کا استعمال کیا گیا تھا جس میں سے ایک ڈرون کو ناکام کر دیا گیا تھا۔
روس کی دفاعی وزارت کے بیان کے مطابق، ’ایک یوکرینی ڈرون کو ناکام بنایا گیا ہے۔” حملے کے بعد، ایک ویڈیو بھی منظر عام پر آئی جس میں ایک ڈرون عمارت سے ٹکراتے ہوئے دکھائی دے رہا ہے۔ اس واقعے کے بعد روس نے اپنی سرحدوں پر حفاظتی اقدامات بڑھا دیے ہیں اور مزید نگرانی چوکیوں کی تنصیب کا اعلان کیا ہے تاکہ مستقبل میں ایسے حملوں سے نمٹا جا سکے۔
دوسری جانب، یوکرین کی فوجی خفیہ سروس نے بیان دیا ہے کہ روس کے خلاف لڑائی کے لیے روس نے شمالی کوریا سے بھی فوجی دستے بھیجے ہیں۔ یہ خبریں اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہیں کہ شمالی کوریا کی فوج کو اس جنگ میں بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ یوکرین کی دفاعی خفیہ ایجنسی (ڈی آئی یو) نے منگل کو اپنی ویب سائٹ پر اعلان کیا کہ امریکہ نے پہلی بار اس بات کی تصدیق کی ہے کہ روسی فوج کے ساتھ ساتھ شمالی کوریا کو بھی کافی نقصان پہنچا ہے۔
ڈی آئی یو کے بیان میں کہا گیا ہے، ’’سنگین نقصان اٹھانے کے بعد ڈی پی آر کے (شمالی کوریا) کی اکائیوں نے یوکرین کے سکیورٹی اور دفاعی دستوں کے ڈرونز کا پتہ لگانے کے لیے اضافی نگرانی چوکیوں کی تنصیب شروع کر دی ہے۔‘‘ مغربی سرحدی علاقے کورسک میں روس اب بھی شمالی کوریا کے فوجیوں کا استعمال کر رہا ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق، ’’کورسک علاقے میں شمالی کوریا کی فوجیوں کے مسلسل حملہ آور گروپوں کا جمع ہونا یہ ظاہر کرتا ہے کہ ماسکو جارحانہ کارروائیوں کی رفتار کو برقرار رکھنا چاہتا ہے۔‘‘