دیہرادون: کیدارناتھ میں حالیہ ہیلی کاپٹر حادثے کے بعد ہیلِی سروسز پر غیر یقینی صورتحال بدستور قائم ہے اور تیسرے مرحلے کی بُکنگ اب تک شروع نہیں ہو پائی ہے۔ آئی اے این ایس کی رپورٹ کے مطابق، نہ ہی اُتراکھنڈ سول ایوی ایشن ڈیولپمنٹ اتھارٹی (یو سی اے ڈی اے) اور نہ ہی آئی آر سی ٹی سی نے اس بارے میں کوئی واضح معلومات جاری کی ہیں۔
قابلِ ذکر ہے کہ دو مئی کو کیدارناتھ کے معروف مندر کے دروازے کھلنے کے ساتھ ہی ہیلی خدمات کا آغاز ہوگیا تھا اور 22 جون تک کی تمام بُکنگز مکمل ہو چکی ہیں۔ لیکن 15 جون کو رُدرپریاگ ضلع کے گوری کنڈ کے قریب پیش آئے ہیلی کاپٹر حادثے کے بعد اگلے مرحلے کی بُکنگ کو لے کر کوئی پیش رفت سامنے نہیں آئی۔
ادثے میں گپت کاشی سے کیدارناتھ واپس آ رہے ہیلی کاپٹر کے گرنے سے اس میں سوار تمام سات افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔ ان میں پائلٹ کیپٹن راج بیر سنگھ چوہان (جے پور)، بی کے ٹی سی کے ملازم وکرم راوت، اترپردیش کی وِنو دیوی اور اُن کی نواسی تِرشتی سنگھ اور مہاراشٹر کے راج کمار جیسوال، ان کی بیوی شردھا اور بیٹی کاشی شامل تھیں۔
حادثے کے بعد ایس ڈی آر ایف، این ڈی آر ایف اور مقامی پولیس نے موقع پر پہنچ کر تمام لاشوں کو برآمد کیا۔ امدادی ٹیموں کے مطابق ہیلی کاپٹر ٹکر کے بعد مکمل طور پر جل کر تباہ ہو گیا تھا۔ ایوی ایشن ماہر ڈاکٹر سبھاش گوئل کے مطابق، حادثے کی بنیادی وجہ علاقہ میں خراب موسم تھی۔ ابتدائی رپورٹوں میں پائلٹ یا ہیلی کاپٹر میں کسی تکنیکی خرابی کے شواہد نہیں ملے۔
اب جب کہ 22 جون کے بعد کے سفر کے لیے ہزاروں یاتریوں کو بُکنگ کا انتظار ہے، حکام کی جانب سے تاخیر نے تشویش میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ یاتری اور ٹور آپریٹرز دونوں نئی ہدایات اور بُکنگ کے اعلان کا انتظار کر رہے ہیں۔