ئی شراب پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں 10 مئی کو سپریم کورٹ سے عبوری ضمانت ملنے کے بعد اروند کیجریوال آج متحرک نظر آئے۔ سب سے پہلے وہ کناٹ پلیس کے ہنومان مندر پہنچے اور دیوتا کے سامنے سر جھکا کر پوجا کی۔ یہاں سے نکلنے کے بعد وہ قریب میں واقع ایک دوسرے مندر میں بھی گئے۔ اس کے بعد کیجریوال عام آدمی پارٹی کے ہیڈ کوارٹر پہنچے، جہاں کیجریوال کے استقبال کے لیے بڑے پیمانے پر تیاریاں کی گئی تھیں۔ کیجریوال نے یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کیا اور بی جے پی و پی ایم مودی کو نشانہ بنایا۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیجریوال نے کہا، ’’وزیر اعظم نے بہت خطرناک مشن چلایا ہے، جس کا نام ہے ’ون نیشن، ون لیڈر‘ یعنی ایک ملک ایک لیڈر، اس کے تحت وہ ملک کے تمام لیڈروں کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ وہ اس مشن کو دو سطحوں پر چلا رہے ہیں، پہلے تو وہ تمام اپوزیشن لیڈروں کو جیل بھیج دیں گے اور اس کے بعد تمام بی جے پی لیڈروں کو ٹھکانے لگائیں گے اور ان کی سیاست کا خاتمہ کر دیں گے!‘‘
انہوں نے کہا، ’’اپوزیشن لیڈر منیش سسودیا، سنجے سنگھ، ستیندر جین، کیجریوال کو جیل بھیج دیا گیا۔ ہیمنت سورین کو جیل بھیج دیا گیا۔ ممتا دیدی کے کئی وزراء کو جیل بھیج دیا گیا، اسٹالن کے وزراء کو جیل بھیج دیا گیا۔ وہ کیرالہ کے سی ایم کے پیچھے ہیں۔ اگر وہ الیکشن جیت جاتے ہیں تو میں حلف نامہ پر لکھ کر دے سکتا ہوں کہ کچھ دنوں کے بعد ممتا دیدی، تیجسوی یادو، اسٹالن، پنارائی وجین، ادھو ٹھاکرے جیل کے اندر ہوں گے!‘‘
کیجریوال نے مزید کہا کہ انہوں نے بی جے پی کے کسی لیڈر کو نہیں بخشا۔ اڈوانی، مرلی منوہر، سمترا مہاجن کی سیاست کا خاتمہ کر دیا۔ مدھیہ پردیش کے الیکشن جیت کر انہیں دینے والے شیوراج سنگھ چوہان کی سیاست ختم کر دی۔ وسندھرا راجے، منوہر لال کھٹر، رمن سنگھ کی سیاست بھی ختم ہو گئی۔ اب اگلا نمبر یوگی آدتیہ ناتھ کا ہے۔ اگر وہ الیکشن جیت جاتے ہیں تو مجھ سے لکھا لیں کہ اگلے دو ماہ کے اندر وہ اتر پردیش کا وزیر اعلیٰ بدل دیں گے۔ یوگی آدتیہ ناتھ کی سیاست کو ختم کر کے وہ انہیں بھی نمٹا دیں گے۔ یہ ‘آمریت’ ہے۔ ون نیشن ون لیڈر کا مطلب ہے کہ ملک میں صرف ایک لیڈر رہ جائے گا۔‘‘
سی ایم کیجریوال نے کہا کہ میں اپنے ملک کو اس آمریت سے بچانے کے لیے 140 کروڑ لوگوں سے بھیک مانگنے آیا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں، جو مجھے 21 دن کا وقت دیا۔ ایک دن میں 24 گھنٹے ہوتے ہیں، میں اس آمریت کو روکنے کے لیے ملک بھر کا سفر کروں گا۔ میرے خون کا ایک ایک قطرہ وطن پر قربان ہے۔
کیجریوال نے کہا کہ مودی جی اگلے سال 17 ستمبر کو 75 سال کے ہو رہے ہیں۔ 2014 میں مودی جی نے ایک اصول بنایا تھا کہ بی جے پی میں جو بھی 75 سال کا ہوگا وہ ریٹائر ہو جائے گا، پہلے ایل کے اڈوانی ریٹائر ہوئے، پھر مرلی منوہر جوشی، سمترا مہاجن، یشونت سنہا ریٹائر ہوئے۔ اب مودی جی اگلے سال 17 ستمبر کو ریٹائر ہونے والے ہیں۔ میں بی جے پی سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ آپ کا وزیر اعظم کا امیدوار کون ہے؟ انہوں نے کہا کہ اگر ان کی حکومت بنتی ہے تو پہلے وہ اگلے دو مہینوں میں یوگی جی کو ٹھکانے لگائیں گے، اور پھر وہ مودی جی کے سب سے اہم شخص امیت شاہ جی کو وزیر اعظم بنائیں گے۔ کیجریوال نے کہا کہ مودی جی اپنے لیے نہیں امیت شاہ کے لیے ووٹ مانگ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے عہدے کا لالچ نہیں۔
کیجریوال نے کہا کہ آپ (بی جے پی) کوئی کام نہیں کرتے اور عام آدمی پارٹی کو کچلتے ہیں، یہ جمہوریت نہیں ہے۔ 75 سالوں میں کسی اور پارٹی کے لیڈروں کو اتنا ہراساں نہیں کیا گیا جتنا عآپ کو ہراساں کیا گیا ہے۔ پی ایم مودی کہتے ہیں کہ ہم بدعنوانی سے لڑ رہے ہیں، انہوں نے بدعنوان لوگوں کو اپنی پارٹی میں شامل کیا ہے۔ کسی کو ڈپٹی سی این اور کسی کو وزیر بنایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ کرپشن کے خلاف لڑنا چاہتے ہیں تو ہم سے سیکھیں۔ پنجاب کے اندر ہمارے وزیر نے پیسے مانگے، کسی کو پتہ نہیں چلا۔ لیکن ہم نے اس کے خلاف کارروائی کی۔ انہوں نے کہا کہ کیجریوال کو گرفتار کر کے یہ پیغام دیا کہ اگر میں کیجریوال کو گرفتار کر سکتا ہوں تو کسی کو بھی گرفتار کر سکتا ہوں!