مدھیہ پردیش کی اندور لوک سبھا سیٹ سے کانگریس کے امیدوار کی نامزدگی واپس لینے اور بی جے پی میں شامل ہونے کا معاملہ کافی سنگین ہوتا جا رہا ہے۔ مدھیہ پردیش کانگریس کے صدر جیتوپٹواری نے دعویٰ کیا ہے کہ کانگریس کے امیدوار کو ایک پرانے معاملے میں آئی پی سی کی دفعہ 307 لگانے کی دھمکی دی گئی اور رات بھر ہراساں کیا گیا جس کے بعد اس نے اپنی نامزدگی واپس لی ہے۔ واضح رہے کہ اندور سے کانگریس کے امیدوار اکشے کانتی بم نے نہ صرف اپنی نامزدگی واپس لے لی بلکہ وہ کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں بھی شامل ہوگئے۔
مدھیہ پردیش کانگریس کے صدر نے کہا ہے کہ اکشے بم کے خلاف ایک پرانے کیس میں آئی پی سی کی دفعہ 307 (قتل کی کوشش) شامل کی گئی تھی۔ اسے دھمکیاں دی گئیں۔ رات بھر انہیں مختلف طریقوں سے ہراساں کیا گیا جس کے بعد انہوں نے اپنی نامزدگی واپس لے لی۔ بتایا جاتا ہے کہ مقامی عدالت کی ہدایت پر اکشے بم کے خلاف 17 سال پرانے مقدمے میں قتل کی کوشش کی دفعہ شامل کی گئی تھی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ دفعہ ان کے اندور سیٹ سے نامزدگی واپس لینے کے فیصلے سے پانچ دن پہلے ہی لگائی گئی تھی۔
کانگریس نے بی جے پی پر اپنے امیدواروں کو دھمکیاں دینے کا الزام لگایا اور کہا کہ جمہوریت خطرے میں ہے۔ پٹواری نے کہا کہ اسی طرح کا واقعہ سورت، گجرات میں بھی پیش آیا تھا، جہاں کانگریس کے امیدوار نیلیش کمبھانی کی نامزدگی مسترد ہونے کے بعد بی جے پی امیدوار مکیش دلال کو بلا مقابلہ فاتح قرار دیا گیا تھا۔ اکشے کانتی بم کے خلاف 4 اکتوبر 2007 کو یونس خان نامی ایک شخص کے ساتھ زمین کے تنازعہ کے دوران حملہ اور دھمکیاں دینے کے الزام میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔
اس وقت یونس پر ایک گولی بھی چلائی گئی تھی لیکن پولیس نے اس وقت ایف آئی آر میں اقدام قتل کی دفعہ شامل نہیں کی تھی، مگرجس دن اکشے کانتی بم نے اندور لوک سبھا سے کانگریس کے امیدوار کے طور پر پرچہ نامزدگی داخل کیا، اسی دن عدالت کے حکم پر 17 سال پرانے معاملے میں اکشے بم پر آئی پی سی کی دفعہ 307 لگائی گئی۔ انہیں 10 مئی کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا گیا۔ کہا جا رہا ہے کہ بم نے کانگریس کے امیدوار کے طور پر نامزدگی واپس لینے کا فیصلہ اسی دباؤ میں کیا ہے۔ عدالت نے 24 اپریل کو پولیس کو ایف آئی آر میں اقدام قتل کی دفعہ شامل کرنے کی ہدایت کی تھی۔ اس کے علاوہ بم اور ان کے والد کانتی لال کو بھی 10 مئی کو سیشن کورٹ میں حاضر ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اکشے کانتی بم پر تین الگ الگ مقدمات چل رہے ہیں۔ بم نے انتخابی حلف نامے میں بھی اس کا ذکر کیا ہے۔ حلف نامے میں انہوں نے اپنی کل جائیداد 57 کروڑ روپے بتائی تھی۔ بم پیشے سے ایک تاجرہیں جن کی سالانہ آمدنی 2.63 کروڑ روپے ہے۔ اندور سیٹ سے کل 23 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی داخل کیے تھے جن میں سے 9 امیدواروں نے اپنے کاغذات نامزدگی واپس لے لیے تھے۔ اب اس سیٹ سے بی جے پی امیدوار شنکر لالوانی سمیت 14 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے۔