پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کے بعد ہندوستان نے پاکستان کے خلاف کچھ سخت فیصلے لیے ہیں۔ فوجی سرگرمیاں بھی دیکھنے کو مل رہی ہیں، جس کی وجہ سے پاکستان پر خوف طاری ہو چکا ہے۔ پاکستان بھی فوجی سطح پر خود کو مستعد کرنے میں مصروف ہے اور کچھ مواقع پر ہندوستان کو گیدڑ بھبھکی بھی دے رہا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ اگر ہندوستان نے اس پر حملہ کیا تو جواب میں نیوکلیائی اسلحہ کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔ لیکن ان دھمکیوں کے پیچھے پوشیدہ پاکستان کا خوف بھی صاف دکھائی دے رہا ہے۔
اس درمیان پاکستان میں جنگ کے خوف سے اسلحوں کو چھپانے کا عمل شروع ہو چکا ہے۔ ساتھ ہی پاکستان مقبوضہ کشمیر میں کھانے پینے کی اشیا کا ذخیرہ بھی کیا جانے لگا ہے۔ پاکستان مقبوضہ کشمیر کی حکومت نے اجناس کا ذخیرہ کرنے کا حکم دیا ہے۔ پاکستان مقبوضہ کشمیر کے وزیر اعظم چودھری انوارالحق نے جمعہ کو اسمبلی میں کہا کہ ’’کنٹرول لائن (ایل او سی) کے پاس 13 انتخابی حلقوں میں 2 ماہ کے لیے اجناس کا ذخیرہ کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ پہلگام حملے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی ہے۔ ایل او سی پر لگاتار 8 راتوں تک گولی باری ہوئی ہے۔ سرحد پار سے پاکستان نے فائرنگ کی شروعات کی ہے، جس کا ہندوستانی فوج نے منھ توڑ جواب دیا ہے۔ پاکستان اپنی ناپاک حرکتوں کے ذریعہ ہندوستان کو نقصان پہنچانے میں مصروف ہے، جس کا سخت جواب دیا جا رہا ہے۔