نئی دہلی: نیشنل اسٹوڈنٹس یونین آف انڈیا (این ایس یو آئی) کے ایک نمائندہ وفد نے آج جمعہ یعنی 2 مئی 2025 کو لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف لیڈر راہل گاندھی سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ اس وفد کی قیادت این ایس یو آئی کے قومی صدر ورون چودھری کر رہے تھے۔ ملاقات کا مقصد ملک بھر میں طلبہ یونین انتخابات کی بحالی کے لیے راہل گاندھی سے حمایت اور مداخلت کی درخواست کرنا تھا۔
این ایس یو آئی کی جانب سے جاری پریس بیان کے مطابق، وفد نے راہل گاندھی کو ایک یادداشت پیش کی جس میں تمام مرکزی و ریاستی یونیورسٹیوں اور کالجوں میں فوری طور پر طلبہ یونین انتخابات بحال کرنے کے لیے حمایت اور مداخلت کرنے کی درخواست کی گئی۔ یادداشت میں بتایا گیا کہ کس طرح بی جے پی اور آر ایس ایس کی قیادت والی حکومت نے منصوبہ بند طریقے سے طلبہ تنظیموں کو ختم کرنے کی کوشش کی ہے تاکہ نوجوان اور ترقی پسند آوازوں کو دبایا جا سکے۔
این ایس یو آئی کے مطابق، 2006 میں او بی سی ریزرویشن کے نفاذ کے بعد او بی سی، دلت، آدیواسی، اقلیتی اور خواتین طلبہ کی نمائندگی میں واضح اضافہ ہوا ہے، جس سے موجودہ اقتدار کو چیلنج ملا ہے۔ اس کا جواب حکومت نے انتخابات کو روک کر دیا تاکہ محروم طبقات سے ابھرنے والی قیادت کو کمزور کیا جا سکے۔
وفد نے مزید بتایا کہ تقریباً تمام مرکزی و ریاستی جامعات اور کالجوں میں یا تو طلبہ یونین انتخابات پر پابندی عائد ہے یا انہیں غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے۔
دہلی یونیورسٹی (ڈی یو)، جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) اور حیدرآباد یونیورسٹی (ایچ سی یو) جیسے اداروں میں بھی انتظامیہ کی مداخلت اور قانونی چالوں کے ذریعے طلبہ قیادت کو کمزور کیا جا رہا ہے۔ جہاں کہیں بھی انتخابات ہوئے ہیں، وہاں پسماندہ طبقات کے طلبہ لیڈرشپ کے طور پر سامنے آئے ہیں اور حکومت سے جواب طلب کرتے ہیں، جسے بی جے پی برداشت نہیں کرنا چاہتی۔
اس موقع پر این ایس یو آئی نے دو اہم مطالبات پیش کیے، پہلا، ملک بھر کے تمام تعلیمی اداروں میں طلبہ یونین انتخابات فوراً بحال کیے جائیں۔ اور دوسرا، طلبہ یونین انتخابات کو لازمی اور قانونی تحفظ دینے کے لیے ایک باقاعدہ بل پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے۔
این ایس یو آئی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ نئی قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی) طلبہ کے مفادات کے خلاف ہے اور اعلیٰ تعلیمی اداروں میں او بی سی، ایس سی، ایس ٹی ریزرویشن پر مؤثر عمل درآمد نہیں ہو رہا۔
ملاقات کے بعد این ایس یو آئی صدر ورون چودھری نے کہا، ’’یہ طلبہ جمہوریت کی لڑائی ہے۔ راہل گاندھی نے ہماری بات بہت سنجیدگی سے سنی اور ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی—پارلیمنٹ کے اندر بھی اور باہر بھی۔ طلبہ یونینوں کو دبانا آئین پر حملہ ہے۔‘‘