میانمار میں جمعہ کو آئے تباہ کن زلزلہ نے جنوب-مشرقی ایشیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ اس زلزلہ سے میانمار میں اب تک 144 لوگوں کی موت ہو گئی ہے جبکہ 732 سے زیادہ افراد زخمی ہیں۔ تباہی کا خوفناک منظر ہے۔ سینکڑوں عمارتیں منہدم ہو گئی ہیں جس کی وجہ سے ہزاروں کی تعداد میں لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔ وہیں اس ہنگامی حالت میں میانمار کی مدد کے لیے ہندوستان آگے آیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ہندوستان ہفتہ کو زلزلہ سے متاثر میانمار کو ایک فوجی طیارے میں تقریباً 15 ٹن راحت اشیاء بھیجی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ہندوستانی فضائیہ (آئی اے ایف) کا سی-130 جے طیارہ راحتی اشیا لے کر ہنڈن فضائیہ اسٹیشن سے میانمار کے لیے روانہ ہوا۔ ذرائع نے بتایا کہ میانمار کے لیے بھیجی گئی راحتی اشیاء میں ٹینٹ، سلیپنگ بیگ، تیار کھانا، واٹر پیوریفائر، سولر لیمپ، جنریٹر سیٹ اور ضروری دوائیں وغیرہ شامل ہیں۔
مانڈلے کے ایک رہائشی نے کہا کہ پورے شہر میں تباہی ہوئی ہے۔ ایک دیگر نے کہا کہ سڑکیں بُری طرح سے ٹوٹ کر برباد ہو گئی ہیں۔ فون لائنیں رکاوٹ کی شکار ہیں اور بجلی نہیں ہے۔ میانمار ناؤ نے تصاویر جاری کی ہیں جس میں ایک گھنٹہ گھر منہدم دکھایا گیا ہے اور مانڈلے پیلس کی دیوار کا ایک حصہ کھنڈہر میں تبدیل ہو گیا ہے۔
ایک عینی شاہد نے بتایا کہ ایک چائے کی دکان منہدم ہو گئی اور کئی لوگ اس کے اندر پھنس گئے۔ ہم اندر نہیں جا سکے۔ حالات بہت خراب ہیں۔ تاؤنگو میں ایک شخص نے کہا، “ہم مسجد میں نماز پڑھ رہے تھے جب زلزلہ کے جھٹکے شروع ہوئے، تین لوگوں کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔ مقامی میڈیا نے بتایا کہ شان ریاست کے اونگ بان میں ایک ہوٹل ملبے میں تبدیل ہو گیا۔ اس میں دو لوگوں کی موت ہو گئی اور 20 لوگ پھنس گئے۔