نئی دہلی: انڈیا بلاک کے رہنماؤں نے راہل گاندھی پر درج ایف آئی آر کی سخت مذمت کی ہے، جسے انہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی کی طرف سے آئینی امور اور ڈاکٹر بی آر امبیڈکر سے عوام کی توجہ ہٹانے کی کوشش قرار دیا ہے۔
کانگریس کے جنرل سیکریٹری کے سی وینوگوپال نے کہا کہ اس معاملے کا اصل مقصد پارلیمنٹ میں ہوئی مبینہ دھکا مکی نہیں بلکہ امت شاہ کے بیان کو چھپانا ہے۔ ان کا کہنا تھا، ’’امت شاہ کو ڈاکٹر امبیڈکر پر دیے گئے اپنے بیان پر معافی مانگنی چاہیے، کیونکہ یہ بیان کسی بھی قیمت پر قابل قبول نہیں۔‘‘
کانگریس کے رہنما راجیو شکلا نے ایف آئی آر کو فرضی اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا، ’’یہ سب صرف سیاسی سازش ہے۔‘‘ پارٹی کی رہنما رنجیت رنجن نے الزام لگایا کہ بی جے پی جمہوریت کے اصولوں کے خلاف کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا، ’’اگر امت شاہ معافی مانگ لیں تو کیا فرق پڑے گا؟ وہ کہہ سکتے ہیں کہ ان کی زبان پھسل گئی تھی۔‘‘
جھارکھنڈ مکتی مورچہ کی رہنما مہوا ماجی نے مطالبہ کیا کہ پارلیمنٹ کے سی سی ٹی وی کیمرے کی ریکارڈنگ عوام کے سامنے پیش کی جائے تاکہ حقیقت واضح ہو۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ عمران مسعود نے بھی کہا کہ ایف آئی آر کا مقصد ڈاکٹر امبیڈکر پر دیے گئے امت شاہ کے بیان سے توجہ ہٹانا ہے۔
واضح رہے کہ بی جے پی کے ایم پی پرتاپ سارنگی نے راہل گاندھی پر پارلیمنٹ کے احاطے میں دھکا دینے کا الزام لگایا تھا اور کہا تھا کہ اس کی وجہ سے انہیں چوٹ آئی لیکن راہل گاندھی نے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے بی جے پی رہنماؤں پر ہی الزام عائد کیا کہ وہ انہیں پارلیمنٹ میں داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کر رہے تھے۔