نئی دہلی: کسان رہنما جگجیت سنگھ ڈلیوال کی گرتی صحت کے پیش نظر سپریم کورٹ نے پنجاب حکومت کو ہدایت دی ہے کہ انہیں کھنوری بارڈر کے قریب ایک عارضی اسپتال منتقل کیا جائے۔ جگجیت سنگھ ڈلیوال، جو کہ 70 سال کے ہیں، ایم ایس پی اور دیگر مطالبات کے حق میں 26 نومبر سے بھوک ہڑتال پر ہیں۔
سپریم کورٹ کی جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس اوجل بھویان کی بنچ نے جمعہ کو پنجاب حکومت کے ایڈوکیٹ جنرل گرمندر سنگھ کو ڈلیوال کو عارضی اسپتال منتقل کرنے کے لیے فوری حلف نامہ داخل کرنے کا حکم دیا۔ گرمندر سنگھ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ڈلیوال تعاون کر رہے ہیں اور ان کے طبی معائنے بشمول ای سی جی اور خون کے نمونے کی جانچ کی گئی ہے۔
سپریم کورٹ نے پنجاب حکومت پر تنقید کی کہ اس نے بھوک ہڑتال پر موجود کسان رہنما کے طبی معائنے میں تاخیر کی۔ عدالت نے یہ بھی ذکر کیا کہ مشہور کارکن ایروم شرمیلا نے بھی طویل عرصے تک طبی نگرانی میں احتجاج کیا تھا اور حکومت کو مشورہ دیا کہ وہ ڈلیوال کو مناسب علاج کے لیے قائل کرے۔
کسان رہنما اپنی فصلوں کے لیے کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کی قانونی ضمانت اور دیگر مطالبات کے حق میں احتجاج کر رہے ہیں۔ کسانوں نے فروری میں دہلی تک مارچ کا اعلان کیا تھا لیکن ہریانہ حکومت نے امبالہ-نئی دہلی شاہراہ پر رکاوٹیں کھڑی کر دیں۔ اس کے بعد سے کسان شمبھو اور کھنوری بارڈر پر دھرنا دیے ہوئے ہیں۔