مہاراشٹر میں 2024 لوک سبھا انتخابات کے تیسرے مرحلے میں 11 حلقوں کے لیے ووٹنگ جاری ہے۔ این سی پی (ایس پی) کے سربراہ شرد پوار اپنی بیٹی سپریا سولے کے ساتھ پولنگ بوتھ پر قطار میں کھڑے ہو کر ووٹ ڈالنے کے لیے اپنی باری کا انتظار کیا۔ پوار جب ووٹ ڈالنے کے بعد پولنگ بوتھ سے باہر آئے تو لوگوں نے انہیں تلک لگایا اور ان کی آرتی اتاری۔
واضح رہے کہ گزشت کل شرد پوار کی طبیعت اچانک خراب ہوگئی تھی جس کی وجہ سے پارٹی نے ان کے تمام پروگرامس منسوخ کر دیئے تھے۔ کہا جا رہا تھا کہ طبیعت کی خرابی کے باعث وہ شاید ووٹنگ میں بھی حصہ نہ لے سکیں مگر صبح ہی صبح بیٹی سپریا سولے کے ساتھ انہیں پولنگ بوتھ پر دیکھ کر این سی پی – ایس پی کے کارکنان کے حوصلے بڑھ گئے۔ شرد پوار ووٹ ڈال کر جب پولنگ بوتھ سے باہر نکلے تو لوگوں کی بڑی تعداد ان کے استقبال کے لیے کھڑی تھی۔
مہاراشٹر میں صبح سویرے ووٹ ڈالنے والوں میں چھترپتی شریمنت شاہو مہاراج، مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے صدر اجیت پوار جیسی اہم شخصیات بھی شامل ہیں۔ شاہی خاندان کے افراد کے ساتھ چھترپتی شریمنت شاہو مہاراج اپنے خاندان کے ساتھ کولہاپور کے پولنگ بوتھ پر ووٹ ڈالنے گئے جہاں سے وہ ایم وی اے کے متحدہ امیدوار کے طور پر انتخابی میدان میں ہیں۔ اجیت پوار نے اپنی بیوی سنیترا پوار کے ساتھ کاٹے گاؤں کے ایک پولنگ بوتھ پر اپنا ووٹ ڈالا۔ یہاں سے ان کی اہلیہ مہایوتی کی امیدوار ہیں جس کی این سی پی اجیت پوار ایک اتحادی ہے۔ سنیترا پوار کا مقابلہ یہاں سے موجودہ رکن پارلیمنٹ اور شرد پوار کی صاحبزادی سپریا سولے سے ہے۔ سپریا سولے این سی پی – ایس پی کی کارگزار صدر بھی ہیں اور ان سے مقابلہ کرنے والی اجیت پوار کی اہلیہ سنیترا پوار ان کی بھابھی ہیں۔
شولاپور میں سابق مرکزی وزیر داخلہ و وزیر اعلیٰ سشیل کمار شندے کی صاحبزادی پرنیتی شندے اپنے خاندان کے ساتھ ووٹ ڈالنے پہنچیں۔ یہاں سے پرنیتی شندے ایم وی اے کی امیدوار ہیں۔ انہوں نے پولنگ بوتھ پر ووٹ ڈالنے کے بعد ووٹروں سے بڑے پیمانے پر اپنے حق رائے دہی کے استعمال کی اپیل کی۔ تیسرے مرحلے کی ووٹنگ مہاراشٹر کے بارامتی، دھاراشیو، ہات کانگلے، کولہاپور، لاتور، مڈھا، رائے گڑھ، رتناگیری-سندھودرگ، سانگلی، ستارا اور شولاپور میں جاری ہے۔ تمام اہم پارٹیوں کے کل 258 امیدوار میدان میں ہیں۔