لکھنؤ: اتر پردیش میں لوک سبھا انتخابات کے تیسرے مرحلے کی ووٹنگ کے درمیان سماجوادی پارٹی نے الیکشن کو متاثر کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ سماجوادی پارٹی نے کہا ہے مین پوری سے لے کر سنبھل، بدایوں، آنولہ اور آگرہ سمیت تمام مقامات پر مسلم ووٹروں کو پریشان کرنے اور ان پر دباؤ بنایا جا رہا ہے۔
سماجوادی پارٹی نے یکے بعد دیگرے کئی ٹوئٹ کئے اور الگ الگ پولنگ بوتھوں پر ووٹروں کو پریشان کرنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ کہیں ای وی ایم خراب ہے تو کہیں پریزائڈنگ آفیسر سماجوادی پارٹی کے بوتھ سربراہان کو ایجنٹ بنانے سے روک رہے ہیں۔ پارٹی نے یہ بھی کہا ہے کہ کئی بوتھوں پر جان بوجھ کر ووٹنگ سست رفتار سے کرائی جا رہی ہے اور مسلم ووٹروں کو دھمکایا جا رہا ہے۔
سماجوادی پارٹی نے ایکس اکاؤنٹ پر کئی پولنگ بوتھوں سے اس طرح کی خبریں موصول ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ پارٹی نے کہا، ’’مین پوری میں بی جے پی کے ضلع صدر الگ الگ مقامات پر ووٹروں کو دھمکا رہے ہیں۔ کشنی میں کئی بی جے پی کے حامی بغیر شناختی کارڈ کے ووٹنگ کر رہے ہیں، جبکہ کرل میں ووٹروں کو جبراً ووٹنگ سے روکا جا رہا ہے اور بی جے پی کے حق میں ووٹ کرنے کا دباؤ بنایا جا رہا ہے۔
ایس پی نے سنبھل سیٹ پر مسلم ووٹروں پر ان کے شناختی کارڈ چھین کر ووٹ ڈالنے سے روکنے کا بھی الزام لگایا۔ ایس پی نے کہا، بدایوں کے سہسوان میں چھوٹی پرچیوں کی وجہ سے ووٹروں کو ووٹ ڈالنے سے روک دیا گیا۔ مسلم ووٹروں کو ووٹ ڈالنے سے روکا جا رہا ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے یہ بھی بتایا ہے کہ کئی پولنگ بوتھوں پر ای وی ایم مشینوں میں خرابی ہے۔
تیسرے مرحلے کی ووٹنگ کے درمیان سماج وادی پارٹی نے کئی سنگین الزامات لگائے ہیں اور الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان مسائل کا نوٹس لے۔ پارٹی کی جانب سے کہا گیا کہ الیکشن کمیشن ان معاملات کو نوٹس لے تاکہ شفاف ووٹنگ ہو سکے۔
خیال رہے کہ آج یوپی میں تیسرے مرحلے کے لیے دس سیٹوں سنبھل، ہاتھرس، آگرہ، فتح پور سیکری، فیروز آباد، مین پوری، ایٹہ، بدایوں، آملہ اور بریلی میں ووٹنگ ہو رہی ہے۔ ان میں سے یادو خاندان کے تین افراد ڈمپل یادو، آدتیہ یادو اور اکشے یادو تین سیٹوں مین پوری، بدایوں اور فیروز آباد سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔