سماجوادی پارٹی کے سینئر لیڈر اور رکن اسمبلی شیوپال سنگھ یادو نے آج دعویٰ کیا کہ اقربا پروری کو لے کر سماجوادی پارٹی پر اکثر حملہ کرنے والی برسراقتدار بی جے پی دراصل ملائم سنگھ یادو کے کنبہ سے گھبرائی ہوئی ہے۔ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی لیڈران اس خاندان کے خلاف جتنا بولیں گے، لوک سبھا انتخاب میں سماجوادی پارٹی کی جیت کا فرق اتنا ہی بڑھتا جائے گا۔
شیوپال یادو نے ایک خبر رساں ایجنسی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ تیسرے مرحلہ کے انتخاب میں اتر پردیش کی سبھی 10 سیٹوں پر سماجوادی پارٹی اور انڈیا (انڈیا نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس) کے امیدواروں کی جیت ہوگی۔ شیوپال نے امت شاہ کے اس الزام پر بھی جواب دیا جس میں انھوں نے کہا تھا کہ سماجوادی پارٹی کے پاس جو کچھ بھی ہے، وہ پارٹی کے لیے نہیں بلکہ صرف ایک کنبہ کے لیے ہے۔ شیوپال یادو نے اس معاملے میں کہا کہ ’’بی جے پی کے لوگ نیتا جی (ملائم سنگھ یادو) کی فیملی سے ہی تو گھبرائے ہوئے ہیں۔ وہ نیتا جی اور ہمارے کنبہ کے خلاف جتنا زیادہ بولیں گے، اتنا ہی سماجوادی پارٹی امیدواروں کی جیت کا فرق بڑھے گا۔‘‘
لوک سبھا انتخاب میں گزشتہ مرتبہ کے مقابلے کم ووٹ فیصد درج ہونے کے بارے میں شیوپال یادو نے کہا کہ ’’ہمارا ووٹر تو مزدور ہے اور کسان ہے۔ اس کو دھوپ اور گرمی سے فرق نہیں پڑتا۔ ہمارا ووٹر تو ووٹ ڈال رہا ہے۔ بی جے پی کا ووٹ بینک گھر سے نہیں نکل رہا ہے، اسی لیے بی جے پی میں بہت گھبراہٹ ہے۔‘‘