سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوگوڑا کے پوتے اور ہاسن سے رکن پارلیمنٹ پرجول ریونّا کے جنسی اسکینڈل نے کرناٹک میں ہلچل مچا رکھی ہے۔ ملازمہ کی شکایت پر پولیس نے پرجول ریونّا اور ان کے والد ایچ ڈی ریونّا کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔ کانگریس نے اس واقعے کے خلاف زبردست احتجاج شروع کر دیا ہے۔ دریں اثناء جنتا دل سیکولر (جے ڈی ایس) میں بھی ریونّا کے بارے میں سخت اختلاف شروع ہوچکا ہے۔ جے ڈی ایس کے ارکان اسمبلی نے پارٹی ہائی کمان سے ریونّا کو پارٹی سے نکالنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس معاملے کی وجہ سے وہ کافی شرمندگی محسوس کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ ایک دو نہیں بلکہ پرجول ریونّا کی اب تک ہزاروں ویڈیوز منظر عام پر آ چکی ہیں۔ ان کے گھر پر کام کرنے والی ایک ملازمہ نے اپنی شکایت میں کہا ہے کہ جب وہ اکیلی ہوتی تھی تو پرجول ریونّا اسے اپنے پاس بلاتے تھے اور کپڑے اتار کر اس کے ساتھ گندی حرکتیں کیا کرتے تھے۔ متاثرہ خاتون نے ریونّا پر اپنی بیٹی سے فحش باتیں کرنے کا بھی الزام لگایا ہے۔ کرناٹک کی کانگریس حکومت نے اس معاملے میں ریونّا کے خلاف ایس آئی ٹی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
جے ڈی ایس رکن اسمبلی شارنگودا کانڈکور نے منظرعام پر آئیں ان فحش ویڈیوز کے تنازعہ کے درمیان پارٹی رکن پارلیمنٹ پرجول ریونّا کو پارٹی سے نکالنے کا مطالبہ کیا ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی کے قریبی مانے جانے والے کانڈکور نے پارٹی کے قومی صدر دیوگوڑا کو ایک خط لکھ کر کہا ہے کہ گزشتہ کچھ دنوں سے ریاست بھر میں سیکس اسکینڈل والی ویڈیوز شیئر ہو رہی ہیں، جس سے پارٹی کو بڑی شرمندگی ہو رہی ہے۔ ویڈیوز کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ اس گھناؤنے واقعے میں پرجول ریونّا ملوث ہیں۔ پہلی نظر میں ایسا لگتا ہے کہ وہ ملزم ہیں۔ اس لیے میں آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ انہیں فوری طور پر پارٹی سے خارج کر دیا جائے۔ ریونّا کو پارٹی سے نکالنے کے مطالبے پر پارٹی ہائی کمان کا کہنا ہے کہ وہ اس معاملے کی تحقیقات کے نتائج کا انتظار کر رہی ہے۔ پارٹی نے اس پر کوئی تبصرہ کرنے سے صاف انکار کر دیا ہے۔
دوسری طرف سابق وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمارسوامی کا کہنا ہے کہ جس نے بھی جرم کیا ہے اسے معاف کرنے کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پارٹی کا ریونّا کے بیرون ملک جانے سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ اگر وہ بیرون ملک چلے گئے ہیں تو انہیں واپس لانا ان (ایس آئی ٹی) کی ذمہ داری ہے۔ میں اس بارے میں کیا کہہ سکتا ہوں۔ کوئی فکر نہ کرے، ایس آئی ٹی انہیں پکڑ لے گی۔
واضح رہے کہ ریونّا کے گھر میں ملازمہ کے طور پر کام کرنے والی ایک خاتون نے الزام لگایا ہے کہ ریونّا نے 2019 سے 2022 کے درمیان کئی بار اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔ ریونّا پر الزام لگاتے ہوئے اس خاتون کا کہنا ہے کہ اس کا جنسی استحصال ریونّا کے گھر میں کام کرنے کے صرف چار ماہ بعد شروع ہوا۔ جب وہ اکیلی ہوتی تھی تو وہ اسے بلاتے تھے اور اس کی ساڑھی کا پن ہٹا کر اس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرتے تھے۔ یہی نہیں بلکہ متاثرہ خاتون کا یہ بھی الزام ہے کہ ریونّا نے کئی بار فون پر ان کی بیٹی سے فحش باتیں بھی کیں۔ بہرحال، ریونّا کی کئی خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کی ویڈیوز منظر عام پر آ چکی ہیں۔ ان کے خلاف مزید مقدمات درج ہو سکتے ہیں۔