شمالی ہند میں شدید گرمی نے لوگوں کا جینا محال بنا رکھا ہے۔ فی الحال اس سے راحت ملتی ہوئی دکھائی نہیں دے رہی ہے۔ محکمہ موسمیات نے وارننگ دی ہے کہ اگلے پانچ دنوں تک شمالی ہند میں زبردست گرمی پڑنے والی ہے۔ دہلی-این سی آر، بہار، اتر پردیش، راجستھان سمیت کئی ریاستوں میں اگلے کچھ دنوں تک درجہ حرارت 40 ڈگری سیلسیس سے تجاوز کر سکتا ہے۔
قومی راجدھانی دہلی میں بھی 16 مئی کے بعد مسلسل درجہ حرارت میں اضافہ درج کیا گیا ہے۔ 22 دنوں بعد اتوار کو یہاں درجہ حرارت 42 ڈگری کے پار جا چکا ہے، جبکہ ہیٹ انڈیکس 47.2 ڈگری رہا یعنی دہلی میں لوگوں نے 47 ڈگری کے اوپر کی گرمی کا احساس کیا۔ محکمہ موسمیات نے اگلے 2 سے 3 دن آسمان صاف رہنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔ وہیں بیچ بیچ میں 20 سے 30 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گرد آلود ہوائیں چل سکتی ہیں۔ پیر اور منگل کو بھی گرد بھری آندھی آنے کا اندیشہ ہے۔ حالانکہ 12 جون کے بعد آسمان میں بادل چھائے رہیں گے اور تیز بارش کی امید ہے۔
اسکائی میٹ ویدر کی رپورٹ کے مطابق 24-25 جون کو مانسون دہلی میں دستک دے سکتی ہے۔ عموماً 27 جون تک مانسون کی آمد دہلی میں ہوتی ہے۔ اتر پردیش کی بات کریں تو اگلے کچھ دنوں تک یہاں موسم خشک رہنے کی پیشن گوئی ہے۔ اس دوران درجہ حرارت میں اضافہ کے ساتھ لوگوں کو شدید گرمی کا احساس ہوگا لیکن 11 جون سے موسم کا مزاج بدلے گا اور کئی ضلعوں میں تیز ہواؤں کے ساتھ ہلکی سے درمیانی بارش ہونے کا امکان ہے۔
بہار میں بھی اگلے تین دنوں تک شدید گرمی کا اندیشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ حالانکہ محکمہ موسمیات نے 14 ضلعوں میں بادلوں کے آنے-جانے اور ہلکی بوندا باندی کا امکان بھی ظاہر کیا ہے۔ راجستھان کا شری گنگا نگر اتوار کو سب سے گرم ضلع رہا۔ یہاں درجہ حرارت 47.4 ڈگری سیلسیس درج کیا گیا۔ ریاست کے کئی علاقوں میں اتوار کو زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 45 ڈگری کے پار پہنچ گیا۔ وہیں شمال مغربی راجستھان کے بیکانیر ڈویژن میں 11 جون تک درجہ حرارت 45 سے 47 ڈگری سیلسیس رہنے اور کچھ مقامات پر لُو چلنے کی پیش گوئی ہے۔
پہاڑی ریاستوں جموں و کشمیر، اتراکھنڈ اور ہماچل پردیش میں فی الحال بارش کی وارننگ جاری نہیں کی گئی ہے لیکن 11 سے 13 جون کے درمیان بارش ہونے کا امکان ہے۔
دوسری طرف شمال مشرقی ہند کی کئی ریاستیں سیلاب سے بُری طرح متاثر ہیں۔ حالانکہ اب سیلاب کی حالت میں تیزی سے بہتری آ رہی ہے۔ لیکن برہم پُتر اور کئی ندیاں ابھی بھی خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہیں۔ آسام میں 133 راحتی کیمپ بنائے گئے ہیں جن میں 36000 سے زیادہ لوگ رہ رہے ہیں۔ وہیں سیلاب کی وجہ سے ریاست میں 23 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔