نئی دہلی: کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے ایک تفصیلی ایکس (سابق ٹویٹر) پوسٹ میں عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ دہشت گردی کے معاملے پر ہندوستان کے موقف کو سمجھے اور اس کی حمایت کرے۔ انہوں نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ پاکستان دہشت گردی کا مجرم ہے اور ہندوستان اس کا شکار، لہذا ان دونوں ممالک کو ایک ساتھ جوڑنا یا برابر سمجھنا نہ صرف غلط ہے بلکہ ناقابل قبول بھی ہے۔
کانگریس صدر کھڑگے نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ عالمی مالیاتی ادارے جیسے آئی ایم ایف، ایشیائی ترقیاتی بینک اور ورلڈ بینک اگر پاکستان کو قرض یا بیل آؤٹ پیکیج فراہم کرتے ہیں تو اس کا زیادہ تر فائدہ پاکستان کی آرمی کو پہنچے گا، جو ان رقوم کو دہشت گردانہ سرگرمیوں میں صرف کرے گی، جس کا ہدف اکثر ہندوستانی عوام بنتے ہیں۔
انہوں نے اقوام متحدہ کی حالیہ تقرری پر بھی تنقید کی، جس کے تحت پاکستان کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی 15 رکنی انسداد دہشت گردی کمیٹی کا نائب صدر اور طالبان پابندیوں کی کمیٹی کا چیئرپرسن مقرر کیا گیا ہے۔ کھڑگے نے اسے ایک افسوس ناک، غلط معلومات پر مبنی اور ناقابل قبول فیصلہ قرار دیا۔
کھڑگے نے کہا کہ پاکستان کو اس کے دہشت گردانہ اقدامات کے لیے جوابدہ بنانا صرف ہندوستان ہی نہیں بلکہ عالمی برادری کے مفاد میں بھی ضروری ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ نائن الیون حملوں کے سب سے بڑے ذمہ دار اسامہ بن لادن کو پاکستان میں ہی مارا گیا تھا، جبکہ حملوں کا منصوبہ ساز خالد شیخ محمد بھی پاکستانی تھا۔
کانگریس صدر نے مودی حکومت پر زور دیا کہ وہ سفارتی سطح پر مضبوط قدم اٹھائے تاکہ عالمی سطح پر ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کسی قسم کا موازنہ یا جوڑ پیدا نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ ایک ذمہ دار حزب اختلاف کی حیثیت سے کانگریس حکومت سے توقع رکھتی ہے کہ وہ عالمی پلیٹ فارمز پر ہندوستان کا مضبوط اور واضح موقف پیش کرے۔