روس پر سب سے بڑے ڈرون حملہ کے بعد یوکرین نے مزید ایک زوردار دھچکا اپنے دشمن ملک کو دیا ہے۔ جنرل اسٹافس کے ذریعہ دی گئی خبروں کے مطابق یوکرین نے گزشتہ 24 گھنٹوں میں ولادمیر پوتن کے 1100 فوجیوں کو ہلاک کر دیا ہے۔ بیشتر فوجیوں کو کرسک اور سومی علاقے میں مارا گیا ہے۔ جنرلس اسٹاف کا دعویٰ ہے کہ اب تک یوکرین نے روس کے تقریباً 990880 فوجیوں کو ہلاک کر دیا ہے۔
’دی کیف انڈیپنڈنٹ‘ میں شائع ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں یوکرینی اسٹرائیک کے سبب تقریباً 1100 روسی فوجیوں کی ہلاکت ہوئی ہے۔ اس درمیان روس نے بھی حملے کیے، جن میں یوکرین کے 7 شہری مارے گئے ہیں۔ حالانکہ یوکرین نے اپنے یہاں ہلاک ہونے والوں کی تعداد کا انکشاف نہیں کیا ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ 24 گھنٹے میں یوکرین نے روس کے 12 مزید طیارے کو برباد کر دیا ہے۔ علاوہ ازیں یوکرینی فوج نے 7 ٹینک کو بھی تباہ کر دیا ہے۔ یوکرین نے اب تک روس کے 384 طیاروں کو ختم کرنے کا دعویٰ بھی کیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ترکیہ کے استنبول میں 2 جون کو امن معاہدہ سے متعلق میٹنگ منعقد کی گئی تھی۔ اس میٹنگ میں روس اور یوکرین کے نمائندوں نے حصہ لیا تھا، لیکن روس کی تجویز سے یوکرین متفق نہیں ہوا۔ آخر میں یہ مذاکرہ ناکام ہو گیا۔ مذاکرہ کے ناکام ہونے کے بعد سے ہی دونوں فریقین ایک دوسرے پر حملہ آور ہیں۔ یوکرین نے جس طرح سے اپنی طاقت کا مظاہرہ گزشتہ چند دنوں میں کیا ہے، اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ روس کی طرف سے جوابی حملے کیے جا سکتے ہیں۔ یہ بات بھی دھیان دینے والی ہے کہ یکم جون کو یوکرین نے اپنے 117 ڈرون کے ذریعہ روس کے 40 طیاروں کو برباد کر دیا۔ جنگ میں یوکرین کے اس حملے کو سب سے بڑا حملہ تصور کیا جا رہا ہے۔