برڈ فلو کے معاملے گزشتہ کچھ ماہ سے امریکہ میں تیزی کے ساتھ بڑھ رہے ہیں۔ گزشتہ ایک سالوں میں ’ایچ 5 این 1 ایوین انفلوئنزا وائرس‘ 50 سے زائد علاقوں کے ڈیری فارم میں پھیل چکا ہے اور انفیکشن کے تقریباً ایک ہزار معاملے درج کیے جا چکے ہیں۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ پرندوں اور کچھ جانوروں کو متاثر کرنے والے اس وائرس کی زد میں انسان بھی آ رہے ہیں۔ امریکہ میں کم و بیش 70 لوگوں میں ’ایچ 5 این 1 ایوین انفلوئنزا‘ کی تصدیق ہو چکی ہے۔ ایک مریض کی تو برڈ فلو سے موت بھی ہو گئی ہے۔
امریکہ سی ڈی سی نے بھی برڈ فلو کا معاملہ تیزی سے پھیلنے کی بات کہی ہے۔ اس کے مطابق اب صرف پرندہ ہی نہیں بلکہ جانور بھی اس سے تیزی کے ساتھ متاثر ہو رہے ہیں۔ جانور اور پرندوں سے وائرس انسانوں میں پہنچ رہا ہے اور انسان متاثر ہو رہے ہیں۔ حالانکہ ایک شخص سے دوسرے شخص میں اس وائرس کے ٹرانسمیشن کے معاملے نہ کے برابر ہیں، پھر بھی محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ جو لوگ ڈیری فارم میں کام کرتے ہیں، انھیں خاص طور سے اپنی حفاظت کا خیال رکھنا چاہیے۔ اگر کوئی پرندہ یا جانور برڈ فلو کی زد میں ہے، تو اس کو اپنے رابطے میں نہ لائیں اور اس کی اطلاع فوراً محکمہ صحت کو دیں۔
قابل ذکر ہے کہ امریکہ ہی نہیں، دنیا کے کئی دیگر ممالک میں بھی برڈ فلو کے معاملے سامنے آ رہے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ برڈ فلو وائرس میں میوٹیشن بھی ہو سکتا ہے۔ اس وجہ سے اس نے اپنی شکل بدل لی ہے۔ یہ پہلے کے مقابلے میں زیادہ طاقتور ہو گیا ہے۔ یہی سبب ہے کہ اس سے جانور اور انسان بھی متاثر ہو رہے ہیں۔ اس وائرس کا ٹرانسمیشن بھی پہلے سے زیادہ تیزی کے ساتھ ہو رہا ہے۔ ایسے میں وائرس میں ہو رہے میوٹیشن پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔ حالانکہ ابھی تک لوگوں کی صحت کے لیے کوئی جوکھم دکھائی نہیں دے رہا ہے، لیکن امریکہ سی ڈی سی حالات پر باریکی سے نظر بنائے ہوئے ہے اور ریاستوں کے ساتھ مل کر ان سبھی لوگوں پر نظر رکھ رہا ہے جو جانوروں کے رابطے میں آئے ہیں۔