نئی دہلی: وزیراعظم نریندر مودی کی صدارت میں بدھ کو ان کی رہائش گاہ پر ہونے والا سکیورٹی سے متعلق کابینہ کمیٹی (سی سی ایس) کا اہم اجلاس ختم ہو گیا۔ سرکاری ذرائع کے مطابق، اس اجلاس کے بعد سہر پہر 3 بجے ایک پریس کانفرنس کی جائے گی، جس میں سی سی ایس اجلاس میں لیے گئے ممکنہ بڑے فیصلوں کا اعلان متوقع ہے۔
یہ اجلاس 22 اپریل کو جموں و کشمیر کے پہلگام علاقے میں ہونے والے دہشت گرد حملے کے بعد بلایا گیا تھا، جس میں 26 افراد جان سے گئے تھے۔ اجلاس کا مقصد موجودہ سکیورٹی صورت حال کا جائزہ لینا اور آئندہ کی حکمت عملی پر غور کرنا تھا۔ سی سی ایس، جو کہ قومی سلامتی سے متعلق فیصلوں کی اعلیٰ ترین باڈی ہے، کی یہ دوسری میٹنگ وزیراعظم کی رہائش گاہ پر بلائی گئی تھی۔
اجلاس میں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، وزیر داخلہ امت شاہ، وزیر خارجہ ایس جے شنکر اور وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے شرکت کی۔ سی سی ایس اجلاس کے بعد کابینہ کی سیاسی امور کی کمیٹی (سی سی پی اے) اور اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی (سی سی ای اے) کے اجلاس بھی منعقد ہوئے۔
ذرائع کے مطابق، اجلاس میں پہلگام حملے کا سخت نوٹس لیا گیا اور ممکنہ طور پر پاکستان کے خلاف سخت اقدامات پر بھی غور کیا گیا۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ ہندوستان، پہلگام حملے کے تناظر میں پاکستان کے خلاف مزید جارحانہ اقدامات اٹھا سکتا ہے۔ اس سے پہلے 23 اپریل کو ہونے والی سی سی ایس میٹنگ میں بھی حملے کی شدید مذمت کی گئی تھی اور ملک بھر میں سکیورٹی الرٹ جاری کیا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق، وزیراعظم کی صدارت میں ہوئی گزشتہ سی سی ایس میٹنگ میں پاکستان کے خلاف کئی اہم اقدامات کا فیصلہ کیا گیا تھا جن میں سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنا، اٹاری بارڈر کو بند کرنا، پاکستانی شہریوں کے ویزے منسوخ کرنا، ان کے یوٹیوب چینل اور سوشل میڈیا ہینڈلز پر پابندی عائد کرنا شامل تھا۔ ساتھ ہی پاکستانی شہریوں کو اپنے وطن واپس جانے کی ہدایت بھی دی گئی تھی۔
اس بات کا امکان ہے کہ سی سی ایس اجلاس میں فوجی آپشنز پر بھی سنجیدگی سے غور کیا گیا ہو تاکہ پہلگام حملے کا مؤثر جواب دیا جا سکے۔ بھارتی حکومت نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ حملے کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ یہ اجلاس اس لیے بھی اہمیت رکھتا ہے کہ گزشتہ ہفتے کوئی کابینہ میٹنگ نہیں ہوئی تھی، صرف 23 اپریل کو سی سی ایس اجلاس منعقد ہوا تھا۔ اب حکومت کی جانب سے سہ پہر تین بجے ہونے والی پریس کانفرنس میں صورتحال واضح ہونے کی توقع ہے۔