نئی دہلی: مرکزی صارفین تحفظ اتھارٹی (سی سی پی اے) نے دہلی ہائی کورٹ کے فیصلے کے باوجود پانچ ریستورانوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے نوٹس بھیجا ہے۔ ان رستورانوں میں مکھنا ڈیلی، زیرو کورٹ یارڈ، کیسل باربی کیو، چایوس اور فیسٹا بای باربی کیو نیشن شامل ہیں، جنہوں نے سروس چارج واپس کرنے سے انکار کیا ہے۔
وزارت صارفین امور نے کہا کہ سروس چارج کو صرف صارف کی رضامندی پر لیا جا سکتا ہے اور کسی بھی ریستوران یا ہوٹل کو صارف سے جبراً سروس چارج وصول کرنے کا اختیار نہیں دیا گیا۔ سی سی پی اے نے اس ضمن میں 2022 میں ہدایات جاری کی تھیں، جن کے تحت ریستورانوں کو یہ حکم دیا گیا تھا کہ وہ کھانے کے بل میں سروس چارج کو خودکار یا ڈیفالٹ طور پر شامل نہ کریں۔
مزید برآں، وزارت نے یہ بھی واضح کیا کہ سروس چارج کو کسی بھی دوسرے نام پر وصول نہیں کیا جا سکتا اور صارفین کو اس کے بارے میں واضح طور پر آگاہ کرنا ضروری ہے کہ یہ چارج اختیاری ہے اور ان کی مرضی پر ہے۔ اس کے علاوہ، وزارت نے ہدایت کی ہے کہ سروس چارج کے حوالے سے کسی بھی قسم کے دباؤ کی ممانعت کی جائے۔
28 مارچ 2025 کو دہلی ہائی کورٹ نے سی سی پی اے کی ان ہدایات کو برقرار رکھا تھا، جس کے بعد سی سی پی اے کو صارفین کی جانب سے شکایات موصول ہوئیں، جن میں یہ بتایا گیا کہ کچھ ریستوران بغیر رضامندی کے سروس چارج وصول کر رہے ہیں۔