بہار کانگریس کے ذریعہ 29 اپریل کو راجدھانی پٹنہ میں ’آئین بچاؤ پیدل یاترا‘ نکالی گئی جس میں لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس یاترا میں شامل کانگریس کے ریاستی صدر راجیش کمار رام نے کہا کہ آج آئین بچانے کا عزم لے کر ہم لوگ یکجا ہوئے ہیں، اور اس آئین کی حفاظت کے لیے ہم اپنی پوری طاقت لگا دیں گے۔ ساتھ ہی انھوں نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی آئین کو بدلنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔
یہ پیدل یاترا بہار کانگریس دفتر صداقت آشرم سے شروع ہوئی اور راجہ پور پل ہوتے ہوئے ڈاکٹر راجندر پرساد کے ’سمادھی استھل‘ بانس گھاٹ پر جا کر ختم ہوئی۔ کانگریس کارکنان اس دوران 500 میٹر طویل ترنگا بھی لے کر چلتے دکھائی دیے۔ اس پیدل یاترا میں شامل کانگریس کے ریاستی صدر راجیش رام نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس پیدل یاترا کے ذریعہ مہاتما گاندھی کے میدانِ عمل اور ڈاکٹر راجندر پرساد کی زمین سے ملک کو یہ پیغام دینے کی کوشش ہو رہی ہے کہ یہ ملک آئین سے چلے گا، نہ کہ کسی کی منمانی سے۔
راجیش رام نے اس پیدل یاترا کو آئین کی حفاظت کا پیغام قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ ’جئے باپو، جئے بھیم، جئے آئین‘ کے معاملے پر ہم اکٹھا ہوئے ہیں۔ ساتھ ہی انھوں نے بی جے پی پر مہاتما گاندھی اور بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر کی توہین کرنے کا الزام بھی عائد کیا۔ 2024 کے لوک سبھا انتخاب کا ذکر کرتے ہوئے راجیش کمار نے کہا کہ اس انتخاب میں عوام نے آئین بچانے کے لیے ہی اپوزیشن کا ساتھ دیا۔ عوام نے بی جے پی کے ’400 پار‘ کے نعرہ کو نیست و نابود کر دیا۔ یہ نتیجہ براہ راست پیغام ہے، یہ ظاہر کرتا ہے کہ ملک کی عوام بھی آئین پر منڈلا رہے خطرے کو محسوس کر رہی ہے۔ وہ سمجھ رہی ہے کہ آئین میں موجود حقوق کو کمزور کیا جا رہا ہے۔
بی جے پی اور مرکزی حکومت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے راجیش کمار نے کہا کہ سپریم کورٹ کو جس طریقے سے چیلنج پیش کرنے کا کام کیا جا رہا ہے، جانچ ایجنسیوں کا جس طرح غلط استعمال ہو رہا ہے، اس کا سیدھا مطلب ہے کہ آئینی حقوق پر عمل نہ کرتے ہوئے اپنی مرضی کی جا رہی ہے۔ اسی کے خلاف کانگریس کا ایک ایک کارکن آئین کے پیغام کو لے کر سماجی انصاف کے راستے پر چل کر ملک کو پیغام دے رہے ہیں، کہ ملک آئین سے چلے گا۔