سیم سنگ الیکٹرونکس تمل ناڈو میں اپنی ایک مینوفیکچرنگ یونٹ میں 1000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کرنے جا رہی ہے۔ کمپنی نے یہ قدم مزدوروں کی ہڑتال کے کچھ ہی مہینوں بعد اٹھایا ہے۔ واضح رہے کہ چنئی کے پاس شری پیرومبدور پلانٹ میں سینٹر آف انڈین ٹریڈ یونین (سی آئی ٹی یو) کے بینر تلے ملازمین ستمبر کے مہینے میں ہڑتال پر تھے۔ ان کے مطالبات میں کمپنی کی طرف سے یونین کو منظوری دینا، کام کے گھنٹے میں اصلاح اور تنخواہ بڑھانے کی باتیں شامل تھیں۔
سیم سنگ کے شری پیرومبدور پلانٹ میں سرمایہ کاری کی خبر کی تمل ناڈو کے وزیر صنعت ڈاکٹر ٹی آر بی راجا نے سوشل میڈیا پر تصدیق کی۔ انہوں نے کہا کہ اس نئی سرمایہ کاری سے مینوفیکچرنگ یونٹ میں 100 کی تعداد میں نئے روزگار وجود میں آئیں گے۔ شری پیرومبدور پلانٹ میں ریفریجریٹر، واشنگ مشین، ٹیلی ویژن جیسے کئی الیکٹرونک پروڈکٹس کی مینوفیکچرنگ ہوتی ہے۔ 23-2022 میں یہاں سے 12 بلین امریکی ڈالر کے سامان کی فروختگی ہوئی۔
سیم سنگ کے شری پیرومبدور پلانٹ میں اس وقت 2000 سے زیادہ لوگ کام کرتے ہیں۔ ہندوستان میں سیم سنگ کے کام کاج میں اس کا اہم تعاون ہے۔ مالی سال 23-2022 کے کمپنی کے اعداد و شمار کے مطابق اس پلانٹ نے ملک بھر میں سیم سنگ کی ایک لاکھ کروڑ کی فروختگی میں تقریباً پانچواں حصہ تعاون دیا ہے۔