ایف بی آئی چیف کاش پٹیل کو اے ٹی ایف بیورو (الکحل، تمباکو، اسلحہ، دھماکہ خیز) کے قائم مقام ڈائرکٹر کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔ اس خبر کے آنے سے پہلے کاش پٹیل محکمہ انصاف کے دو اعلیٰ عہدوں پر مامور تھے۔ انہوں نے ایف بی آئی کے ڈائرکٹر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد 24 فروری کو اے ٹی ایف کی قیادت کا حلف لیا تھا۔ تبھی سے وہ اس محکمہ کا کام کاج سنبھال رہے تھے۔ رپورٹ کے مطابق پٹیل کی جگہ پر اس عہدے پر امریکی فوج کے سکریٹری ڈرسکال کو مقرر کیا گیا ہے۔
کاش پٹیل کو عہدے سے آزاد کرنے کی خبر کو ابھی تک محکمہ انصاف کے ذریعہ عوامی طور سے اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ بدھ کی دوپہر کو بھی پٹیل ایجنسی کی ویب سائٹ پر قائم مقام ڈائرکٹر کے طور پر بنے ہوئے تھے۔ اس کے علاوہ 7 اپریل کو جاری کی گئی ایک پریس ریلیز میں بھی انہیں قائم مقام ڈائرکٹر کے طور پر مخاطب کیا گیا تھا۔
ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اس معاملے کے ایک اہم جانکار شخص نے بتایا کہ ایجنسی کے لوگوں کو بدھ کو اس تبدیلی کی اطلاع دی گئی۔ ایک دفاعی افسر کے مطابق ڈرسکال فوج کے سکریٹری کے عہدے پر بنے رہتے ہوئے اے ٹی ایف کے چارج کو اضافی طور سے سنبھالیں گے۔
واضح رہے کہ امریکہ میں تاریخی طور پر فوجی اور گھریلو قانونی ایجنسیوں کے درمیان میں قیادت کی سطح پر دوری رکھنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ امریکی فوجیوں کو بھی امریکی زمین پر ہونے والے قانونی نفاذ میں حصہ لینے کی اجازت نہیں ہے۔ حالانکہ وہ جنوبی سرحد کو محفوظ کرنے میں مدد کرنے کے لیے کسٹم اور سرحدی سیکوریٹی فورس کو تعاون اور خفیہ جانکاری دیتے ہیں۔