امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ’ٹیرف وار‘ کا اثر پوری دنیا کے ساتھ ہندوستان پر بھی پڑنے والا ہے۔ امریکہ کی طرف سے ہندوستان پر عائد کیا گیا 26 فیصدی جوابی ٹیرف آج سے نافذ ہو گیا۔ امکان ہے کہ اس کا اثر زیورات پر دیکھنے کو مل سکتا ہے۔ اس کے علاوہ الیکٹرونکس، آٹو پارٹس سمیت کئی چیزوں پر اثر پڑنے جا رہا ہے۔
امریکہ نے ہندوستان پر پہلے 27 فیصد درآمداتی ٹیرف عائد کیا تھا لیکن بعد میں اس میں سے 1 فیصد گھٹا کر اسے 26 فیصد کر دیا گیا۔ ٹرمپ کی طرف سے پیش کیے گئے چارٹ کے مطابق ہندوستان 52 فیصد ٹیرف لیتا ہے اور امریکہ اب ہندوستان سے 26 فیصد ٹیرف کا رعایتی جوابی ٹیرف وصول کرے گا۔ یہ 26یصد ٹیرف امریکہ میں ہندوستانی اشیاء پر لگنے والے موجودہ ٹیرف سے الگ ہے۔
خبر ہے کہ ٹرمپ کے فیصلے کے بعد ہندوستانی حکومت الرٹ موڈ میں ہے۔ امکان ہے کہ امریکی ٹیرف کے معاملے پر آج کابینہ کی میٹنگ ہو سکتی ہے۔ فی الحال اسے لے کر سرکاری طور پر کچھ نہیں کہا گیا ہے۔
ہندوستان کی وزارت کامرس نے کہا ہے کہ وہ سبھی متعلقہ فریقوں سے بات کر رہے ہیں جن میں ہندوستانی صنعت اور ایکسپورٹر شامل ہیں تاکہ اس بدلاؤ کے بارے میں اندازہ لگایا جا سکے اور ترقی یافتہ بھارت کے نظریہ کے تحت حالات کا جائزہ لیا جا سکے۔
واضح رہے کہ ٹرمپ نے ہندوستان پر ٹیرف عائد کرنے کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی کو ’اچھا دوست‘ بتایا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ مودی ان کے اچھے دوست ہیں لیکن ہندوستان ہمارے ساتھ ٹھیک سلوک نہیں کرتا ہے۔ ٹرمپ نے کہا تھا، ’ہندوستان ہم سے 52 فیصد ٹیکس لیتا ہے اس لیے ہم ان پر آدھا یعنی 26 فیصد ٹیکس لگائیں گے۔‘‘