کانگریس کے سینئر لیڈر اور لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے حال ہی میں اپنے پارلیمانی حلقہ انتخاب رائے بریلی کا دورہ کیا تھا، اس دوران انہوں نے عوام سے بات چیت کر کے ان کے مسائل سنے تھے۔ راہل گاندھی نے یوٹیوب پر ویڈیو پوسٹ کی، جس میں انہوں نے اپنے حالیہ رائے بریلی دورے کے دوران عوام سے ملاقاتوں اور ان کے مسائل پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔
راہل گاندھی نے ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے لکھا، ’’رائے بریلی میرا گھر ہے، میرا خاندان ہے – پچھلے ہفتے یہاں پہنچ کر کچھ خاندانوں سے ملاقات کی، ان کے مسائل سنے، درد بانٹا اور حل کا راستہ نکالا۔ میں رائے بریلی آیا ہی تھا تاکہ سب کی آواز سن سکوں، ان کے مسائل سمجھ سکوں اور ان کی مانگوں کو پارلیمنٹ تک پہنچا سکوں۔‘‘
راہل گاندھی نے بُنکر برادری اور خواتین کاریگروں سے ملاقات کی اور ان کی معاشی مشکلات کا ذکر کیا۔ انہوں نے لکھا، ’’میں نے بُنکر اور کاریگر خواتین سے ملاقات کی، جنہوں نے بتایا کہ انہیں اپنی محنت کا مناسب دام نہیں ملتا، اور مہنگائی نے ان کی زندگی مشکل بنا دی ہے۔‘‘
انہوں نے دلت نوجوانوں کے مسائل پر بھی روشنی ڈالی، ’’دلت نوجوانوں سے بات چیت ہوئی، جو خود بھید بھاؤ اور بے روزگاری سے پریشان ہیں۔ وہ ڈگریاں لینے کے بعد بھی نوکریاں حاصل نہیں کر پا رہے، جبکہ ‘اگنی ویر’ جیسی اسکیمیں انہیں ملک کی خدمت کا موقع تک نہیں دے رہیں۔ میں نے صاف کہا—اگر حکومت نوجوانوں سے ملک کے لیے جان دینے کی امید رکھتی ہے، تو ان کے خاندان کی ذمہ داری بھی اٹھانی چاہیے۔‘‘
راہل گاندھی نے دیہی عوام کے زمین کے تنازعات کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ پولیس کو ان کی مدد کرنی چاہیے۔ انہوں نے 69000 اساتذہ بھرتی گھوٹالے پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے لکھا، ’’او بی سی، ایس سی، اور ایس ٹی امیدواروں کو ابھی تک انصاف نہیں ملا کیونکہ حکومت ان کی سنوائی ہی نہیں کر رہی۔‘‘
راہل گاندھی کا یہ دورہ ایک ایسے وقت میں ہوا جب کانگریس اتر پردیش میں اپنی بنیاد مضبوط کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ رائے بریلی نہ صرف کانگریس کا روایتی گڑھ رہا ہے بلکہ یہاں کے عوام کے ساتھ گاندھی خاندان کا ایک خاص تعلق بھی ہے۔
اپنے دورے کے دوران راہل گاندھی نے چروا ہنومان مندر میں پوجا کی اور بچھراؤں کے گیسٹ ہاؤس میں کانگریس کارکنوں سے ملاقات کی، جہاں پارٹی کی حکمت عملی پر گفتگو ہوئی۔ انہوں نے برگد چوراہے پر مول بھارتی ہاسٹل کے طلباء سے بھی ملاقات کی، جنہوں نے تعلیمی مسائل اور بے روزگاری پر اپنے خدشات ظاہر کیے۔
اپنے ویڈیو پیغام کے آخر میں راہل گاندھی نے عوام کو یقین دلایا، ’’رائے بریلی کے لیے میں ہمیشہ حاضر ہوں۔ جہاں بھی ضرورت ہوگی، مجھے بلائیں گے اور میں آ جاؤں گا۔‘‘ ان کے اس بیان سے واضح ہوتا ہے کہ وہ رائے بریلی میں اپنی موجودگی کو نہ صرف برقرار رکھنا چاہتے ہیں بلکہ عوام کے مسائل کو پارلیمنٹ میں اٹھا کر ان کے حل کے لیے دباؤ بھی بڑھائیں گے۔