تہران: ایران کے رہبر اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے غزہ سے فلسطینی آبادی کے انخلا کے منصوبے کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور اسے “مضحکہ خیز” قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ کسی بھی طرح کامیاب نہیں ہوگا کیونکہ عالمی رائے عامہ اب فلسطینی عوام کے حق میں ہے۔
خامنہ ای نے کہا، ’’جو لوگ یہ دعویٰ کر رہے تھے کہ وہ مختصر وقت میں فلسطینی مزاحمت کو ختم کر دیں گے، آج وہی مزاحمت کاروں سے اپنے قیدیوں کی رہائی کے لیے چھوٹے گروپوں میں تبادلے کر رہے ہیں جبکہ بڑی تعداد میں فلسطینی قیدیوں کو آزاد کر رہے ہیں۔‘‘
انہوں نے یہ بات تہران میں فلسطینی اسلامی جہاد تحریک کے سیکریٹری جنرل زیاد النخالہ اور ان کے وفد سے ملاقات کے دوران کہی۔ نخالہ نے اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلسل حمایت پر شکریہ ادا کیا۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے حال ہی میں غزہ کے فلسطینی عوام کو ہمسایہ ممالک میں منتقل کرنے کا منصوبہ پیش کیا تھا، جس کے مطابق وہاں جانے والوں کو دوبارہ غزہ واپس آنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اس منصوبے کو علاقائی اور عالمی سطح پر سخت تنقید کا سامنا ہے، تاہم اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اس کی بھرپور حمایت کی ہے۔
10 فروری کو نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل غزہ کے حوالے سے امریکی صدر کے “انقلابی اور تخلیقی نظریے” پر غور کر رہا ہے۔ ان کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق، واشنگٹن کے دورے سے واپسی پر کابینہ کے اجلاس میں نیتن یاہو نے کہا کہ ٹرمپ کا منصوبہ “ہمارے لیے کئی امکانات کے دروازے کھولتا ہے۔”