مغربی بنگال اسمبلی میں آج حزب اختلاف کے قائد بی جے پی لیڈر شبھیندو ادھیکاری اور 3 دیگر بی جے پی اراکین اسمبلی کو ایوان میں مبینہ نازیبا سلوک کے لیے اسپیکر نے بجٹ اجلاس سے معطل کر دیا۔ اسپیکر بیمان بنرجی نے ادھیکاری کے علاوہ اگنی مترا پال، بنکم گھوش اور وشوناتھ کارک کو مغربی بنگال اسمبلی میں رواں اجلاس کے آخر تک ملتوی کر دیا ہے۔ یہ سبھی بی جے پی اراکین اسمبلی ہنگامہ کرتے ہوئے ویل میں آ گئے تھے اور ضروری کاغذات پھاڑ کر انھیں پھینک دیا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اگنی مترا کی طرف سے لائی گئی تحریک التوا پر بحث کرانے سے اسپیکر کے ذریعہ انکار کیے جانے کے بعد شبھیندو ادھیکاری کی قیادت میں دیگر بی جے پی اراکین اسمبلی نے نعرہ بازی شروع کر دی تھی۔ پھر کچھ ہی دیر میں وہ ایوان کے ویل میں چلے گئے۔ اس کے بعد بی جے پی اراکین اسمبلی نے ایوان سے واک آؤٹ کر دیا۔
قابل ذکر ہے کہ رواں ماہ کے شروع میں سرسوتی پوجا کے انعقاد کو لے کر ریاست میں کچھ مقامات پر مبینہ طور پر ڈرانے دھمکانے کا معاملہ ظاہر کرنے کے مقصد سے بی جے پی نے تحریک التوا پیش کی تھی۔ اگنی مترا نے اس معاملے میں اسمبلی کے باہر میڈیا سے بات چیت کے دوران کہا کہ ریاست میں کچھ مقامات پر پولیس سیکورٹی کے ساتھ سرسوتی پوجا کا انعقاد ہونا تھا، جس میں کلکتہ ہائی کورٹ کے حکم پر کولکاتا میں ایک لاء کالج بھی شامل ہے۔ انھوں نے کہا کہ بی جے پی اراکین اسمبلی کا واک آؤٹ ان کی اور کچھ دوسری پارٹی کے اراکین اسمبلی کی طرف سے لائی گئی تحریک التوا پر بحث سے اسپیکر کے منع کیے جانے کے خلاف میں تھا۔