کانگریس کی سینئر لیڈر اور کانگریس پارلیمانی پارٹی کی صدر سونیا گاندھی نے پیر کے روز راجیہ سبھا میں مطالبہ کیا کہ جلد از جلد ذات پر مبنی مردم شماری کرائی جائے۔ انھوں نے کہا کہ یہ ضروری ہے تاکہ سبھی اہل اشخاص کو فوڈ سیکورٹی قانون کے تحت ضروری فائدہ مل سکے۔ راجیہ سبھا میں وقفہ صفر کے دوران اس معاملے کو اٹھاتے ہوئے انھوں نے یہ بھی کہا کہ فوڈ سیکورٹی خصوصی حق نہیں بلکہ شہریوں کا ایک بنیادی حق ہے۔
سونیا گاندھی کا کہنا ہے کہ فوڈ سیکورٹی ایکٹ کے تحت 75 فیصد دیہی عوام کے ساتھ ہی 50 فیصد شہری آبادی سبسیڈی والے اجناس حاصل کرنے کی حقدار ہے۔ وہ مزید کہتی ہیں کہ حالانکہ استفادہ کنندگان کے لیے کوٹہ اب بھی 2011 کی مردم شماری کی بنیاد پر مقرر کیا جاتا ہے، جو اب ایک دہائی سے زیادہ پرانی ہے۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ ’’آزاد ہندوستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ مردم شماری میں 4 سال سے زیادہ تاخیر ہوئی ہے۔ بنیادی طور سے یہ 2021 کے لیے مقرر تھی لیکن اب بھی اس بات پر کوئی وضاحت نہیں ہے کہ مردم شماری کب ہوگی۔‘‘ انھوں نے یہ بھی کہا کہ بجٹ الاٹمنٹ سے پتہ چلتا ہے کہ مردم شماری اس سال بھی ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے۔
مردم شماری میں ہو رہی تاخیر پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے سونیا گاندھی نے کہا کہ ’’تقریباً 14 کروڑ اہل ہندوستانیوں کو فوڈ سیکورٹی قانون کے تحت فوائد سے محروم کیا جا رہا ہے۔ یہ ضروری ہے کہ حکومت جلد از جلد مردم شماری پورا کرنے کو ترجیح دے اور یہ یقینی بنائے کہ سبھی اہل اشخاص کو فوڈ سیکورٹی قانون کے تحت گارنٹی شدہ فائدہ حاصل ہو۔‘‘ انھوں نے واضح لفظوں میں کہا کہ فوڈ سیکورٹی کوئی خصوصی حق نہیں ہے، بلکہ یہ ایک بنیادی حق ہے۔