ارلیمنٹ کے بجٹ اجلا کا آج (31 جنوری) سے آغاز ہو رہا ہے، جس میں وقف ترمیمی بل، مالیاتی بل 2025 اور کئی دیگر اہم بل پیش کیے جائیں گے۔ اجلاس کا آغاز اقتصادی سروے 2024-25 کی پیش کش سے ہوگا۔
مالیاتی بل 2025، وقف اور بینکنگ ریگولیشن ایکٹ میں ترامیم اور انڈین ریلوے کے قوانین کے انضمام جیسے 16 بل اس اجلاس میں پیش کیے جانے والے ہیں۔ علاوہ ازیں، آفات انتظامیہ اور تیل کے شعبے کے قوانین میں ترامیم کے بل، ساحلی اور تجارتی بحری قوانین سے متعلق بل، اور دیہی مینجمنٹ انسٹی ٹیوٹ آنند کا نام تبدیل کر کے تریبھوون کوآپریٹو یونیورسٹی کرنے اور اسے قومی اہمیت کا ادارہ قرار دینے کے بل بھی پیش کیے جا سکتے ہیں۔
ہوائی سفر سے متعلق مالی مفادات کے تحفظ اور امیگریشن کے موجودہ قوانین میں تبدیلی کے بل بھی اس سیشن کا حصہ ہوں گے۔ گووا میں ایس ٹی نشستوں کی دوبارہ تقسیم سے متعلق بل بھی اس فہرست میں شامل ہے، جس کا مقصد ریاست میں قبائلی برادریوں کو بہتر نمائندگی دینا ہے۔
وزیر خزانہ نرملا سیتارمن اس سیشن میں اپنا آٹھواں بجٹ پیش کریں گی، جبکہ ان سے پہلے مرارجی دیسائی 10 بار بجٹ پیش کر چکے ہیں۔
وقف ترمیمی بل، جو ملک میں مسلم فلاحی جائیدادوں کے انتظام سے متعلق 44 ترامیم تجویز کرتا ہے، گزشتہ سال اگست میں پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا تھا۔ بل کو مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کے حوالے کیا گیا تھا، جس نے اس ہفتے ترمیمی بل کو منظوری دی۔ تاہم، بل پر اپوزیشن کے سخت اعتراضات سامنے آئے، اور جے پی سی کی 36 میٹنگز میں اپوزیشن کی جانب سے پیش کی گئی 44 تجاویز کو مسترد کر دیا گیا، جبکہ حکومتی اتحادیوں کی 14 سفارشات کو قبول کر لیا گیا۔
آج کے سیشن میں ان تمام بلز پر پارلیمنٹ کی کارروائی میں تفصیلی بحث ہونے کی امید ہے، جس سے اہم قانون سازی کے عمل کو آگے بڑھایا جائے گا۔