پٹنہ: 70ویں بی پی ایس سی کے پی ٹی امتحان کی منسوخی اور دوبارہ امتحان کے مطالبے پر آج (جمعہ) پٹنہ ہائی کورٹ میں سماعت ہوگی۔ یہ مقدمہ ان امیدواروں کی جانب سے دائر کیا گیا ہے جنہوں نے امتحان میں بے ضابطگیوں اور گڑبڑیوں کے خلاف عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔ اس سے پہلے 16 جنوری کو ہونے والی سماعت میں عدالت نے بہار حکومت اور بی پی ایس سی کو 30 جنوری تک اپنا حلف نامہ داخل کرنے کی ہدایت دی تھی۔
بی پی ایس سی کے امیدواروں کی جانب سے وکلاء آشیش کمار اور پرنو کمار کیس کی پیروی کر رہے ہیں۔ 70ویں بی پی ایس سی کے ابتدائی امتحان کا نتیجہ 23 جنوری کو جاری کیا گیا تھا، جس پر عدالت نے روک لگانے سے انکار کر دیا تھا۔ آج کی سماعت میں حکومت یا بہار پبلک سروس کمیشن کی طرف سے پیش کیے گئے حلف نامے کے مواد پر سب کی نظر ہوگی۔
امیدوار مسلسل یہ مطالبہ کر رہے ہیں کہ 70ویں بی پی ایس سی پی ٹی امتحان کو منسوخ کر کے دوبارہ امتحان لیا جائے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ کسی بھی حال میں اپنی مانگ سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ امتحان میں گڑبڑیوں کو لے کر کئی امیدوار گردنی باغ میں دھرنا دے رہے ہیں۔
گزشتہ روز (30 جنوری) کو بھی امیدواروں نے پٹنہ کی سڑکوں پر اتر کر مظاہرہ کیا اور بی پی ایس سی دفتر کے گھیراؤ کی کوشش کی۔ مظاہرین اور پولیس کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی، جس کے بعد پولیس نے کئی امیدواروں کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ 13 دسمبر کو 70ویں بی پی ایس سی کی پی ٹی امتحان ہوئی تھی، جس کے لیے 912 امتحانی مراکز قائم کیے گئے تھے۔ صرف پٹنہ کے باپو امتحانی مرکز میں دوبارہ امتحان منعقد کیا گیا، جبکہ امیدوار پورے امتحان کو منسوخ کرنے اور دوبارہ امتحان کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
بی پی ایس سی کا کہنا ہے کہ امتحان میں کسی قسم کی بے ضابطگی نہیں ہوئی ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ عدالت اس معاملے میں کیا فیصلہ سناتی ہے۔