آئندہ 30 جنوری کو چنڈی گڑھ میں میئر کا الیکشن ہونا ہے۔ گزشتہ بار ہوئی بے ضابطگی کے پیش نظر اس مرتبہ انتخاب کو لے کر کئی طرح کی سختی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ آج سپریم کورٹ نے اس تعلق سے ایک اہم سماعت ہوئی جس میں عدالت عظمیٰ کہا کہ چنڈی گڑھ میئر عہدہ کے لیے غیر جانبدارانہ اور آزادانہ انتخاب یقینی بنایا جائے گا۔
سپریم کورٹ نے میئر انتخاب سے متعلق معاملے پر سماعت کرتے ہوئے واضح کر دیا کہ انتخابی طریقہ کار پر گہری نظر رکھی جائے گی اور ہر عمل مبصر کی نگرانی میں انجام دیا جائے گا۔ ساتھ ہی سپریم کورٹ نے میئر الیکشن کی ویڈیو گرافی کرانے سے متعلق بھی حکم جاری کر دیا ہے۔ اس کے لیے مرکز کے زیر انتظام خطہ چنڈی گڑھ کے چیف سکریٹری اور سٹی کمشنر کو نوٹس جاری کیا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ نے چنڈی گڑھ کے میئر کلدیپ کمار کے ذریعہ داخل عرضی پر آج سماعت کرتے ہوئے ہدایت دی کہ آزاد مبصر کی تقرری کی جائے گی جو انتخابی عمل کے دوران جسمانی طور سے وہاں موجود رہے گا۔ چنڈی گڑھ انتظامیہ کو انتخاب کی ویڈیوگرافی کرنے اور سیکورٹی کے لیے ضروری انتظام کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ مدت کار سے متعلق عدالت نے ہائی کورٹ کے حکم میں مداخلت کرنے سے انکار کر دیا۔
جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس این کوٹیشور سنگھ کی بنچ نے مبصر کا نام بتائے بغیر حکم جاری کیا ہے اور کہا ہے کہ چنڈی گڑھ انتظامیہ مبصر کی اجرت دے گی۔ موجودہ میئر کلدیپ کمار کی طرف سے پیش پنجاب کے ایڈووکیٹ جنرل گرمندر سنگھ نے مشورہ دیا کہ ایک سبکدوش ہائی کورٹ جج کو آزاد مبصر مقرر کیا جا سکتا ہے۔ چنڈی گڑھ انتظامیہ کی نمائندگی کر رہے سالیسٹر جنرل تشار مہتا کا اس تعلق سے کہنا ہے کہ انھیں آزاد مبصر کی تقرری سے کوئی مسئلہ نہیں ہے، لیکن یہ ایک مثال نہیں بننی چاہیے تاکہ سبھی میونسپل کارپوریشن سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹانے نہ لگیں۔
عآپ سے منسلک چنڈی گڑھ کے میئر کلدیپ کمار نے ووٹنگ کے عمل میں غیر جانبداری یقینی بنانے کے لیے خفیہ ووٹنگ کی جگہ ہاتھ اٹھا کر ووٹنگ کا مطالبہ کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔ حالانکہ بنچ نے اس گزارش کو خارج کر دیا اور کہا کہ وہ اس معاملے پر سپریم کورٹ کی ہدایت میں مداخلت نہیں کرے گی۔