عصمت دری معاملہ میں طویل مدت سے جیل میں قید آسارام کو سپریم کورٹ نے آج ضمانت دینے کا فیصلہ سنایا۔ 2013 میں عصمت دری کے ایک واقعہ میں قصوروار پانے کے بعد گاندھی نگر کی ذیلی عدالت نے آسارام کو تاحیات قید کی سزا سنائی تھی۔ اسی وقت سے وہ جیل میں بند ہیں۔ آج عدالت عظمیٰ نے طبی بنیاد پر انھیں 31 مارچ تک عبوری ضمانت دینے کا فیصلہ سنایا۔
سپریم کورٹ نے آسارام کو عبوری ضمانت دیتے ہوئے کچھ شرائط بھی سامنے رکھ دی ہیں۔ عدالت نے ضمانت دینے کے دوران صاف کیا کہ وہ ثبوتوں کے ساتھ کوئی چھیڑ چھار نہیں کریں گے اور اپنے کسی مرید سے ملاقات بھی نہیں کریں گے۔ آسارام فی الحال جیل کے ’آروگیہ میڈیکل سنٹر‘ میں زیر علاج ہیں۔ وہ امراض قلب میں مبتلا ہے اور قبل میں انھیں دل کا دورہ بھی پڑ چکا ہے۔ عدالت نے آسارام کو طبی بنیاد پر پہلے بھی عبوری ضمانت دی تھی، اور پھر انھیں جیل واپس جانا پڑا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ ضمانت کے لیے آسارام کے وکیل کئی مرتبہ عدالت میں عرضی داخل کر چکے ہیں اور بیشتر بار ان عرضیوں کو مسترد کر دیا گیا۔ عدالت کا صاف طور پر کہنا ہے کہ صرف طبی بنیاد پر ہی ضمانت دینے کے لیے غور کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ کسی بھی دوسری بنیاد پر کوئی راحت نہیں دی جائے گی۔ عدالت نے آسارام کی سزا معطل کرنے کی عرضی بھی پہلے ہی خارج کر دی ہے۔