نئی ایکسائز پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں منیش سسودیا کو راحت نہیں ملی۔ راؤس ایونیو کورٹ نے سابق ڈپٹی سی ایم منیش سسودیا کی عدالتی تحویل میں 31 مئی تک توسیع کر دی۔ دہلی میں مبینہ شراب گھوٹالے کی تحقیقات کر رہی سی بی آئی نے گزشتہ سال فروری میں منیش سسودیا کو گرفتار کیا تھا۔ ای ڈی اس معاملے میں منی لانڈرنگ کی تحقیقات کر رہی ہے۔
سسودیا کی عدالتی تحویل بدھ کو ختم ہو رہی تھی۔ ایسی صورت حال میں انہیں راؤس ایونیو کورٹ میں ورچوئل طور پر پیش کیا گیا۔ عدالت کی جج کاویری باویجا نے حراست میں توسیع کا حکم دیا۔
ایکسائز پالیسی کیس میں ای ڈی اور سی بی آئی کے ذریعہ درج منی لانڈرنگ اور بدعنوانی کے مقدمات میں منیش سسودیا کی ضمانت پر ہائی کورٹ آج اپنا فیصلہ سنائے گا۔ عدالت نے 14 مئی کو سسودیا، سی بی آئی اور ای ڈی کی دلیلیں سننے کے بعد اپنا فیصلہ محفوظ رکھا تھا۔
بحث کے دوران ای ڈی نے دلیل دی تھی کہ وہ ایکسائز پالیسی کے مبینہ گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں اگلی چارج شیٹ میں عام آدمی پارٹی کو ملزم بنائے گی۔ 17 مئی کو ای ڈی نے منی لانڈرنگ معاملے میں دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کے خلاف چارج شیٹ داخل کی تھی اور عام آدمی پارٹی کو بھی ملزم بنایا تھا۔
سسودیا کے لیے ضمانت کی درخواست کرتے ہوئے ان کے وکیل نے کہا تھا کہ ای ڈی اور سی بی آئی ابھی بھی منی لانڈرنگ اور بدعنوانی کے معاملات میں لوگوں کو گرفتار کر رہے ہیں اور مقدمے کی جلد تکمیل کا کوئی امکان نہیں ہے۔ ای ڈی اور سی بی آئی دونوں نے اس بنیاد پر سسودیا کی ضمانت کی درخواست کی مخالفت کی ہے کہ ملزمین کی طرف سے کیس میں الزامات طے کرنے کے عمل میں تاخیر کرنے کی ٹھوس کوششیں کی جا رہی ہیں۔
اس معاملے میں جانچ ایجنسی نے کے سی ایم اروند کیجریوال اور عآپ لیڈر سنجے سنگھ کو بھی گرفتار کیا تھا۔ سنجے سنگھ کو سپریم کورٹ سے ضمانت مل گئی ہے۔ وہیں کیجریوال کو بھی سپریم کورٹ نے عبوری راحت دی تھی۔ کیجریوال انتخابات میں مہم چلانے کے لیے یکم مئی تک عبوری ضمانت پر ہیں، انہیں 2 مئی کو خودسپردگی کرنی ہوگی۔