چنڈی گڑھ: پنجابی کے مشہور ادیب اور شاعر سرجیت پاتر کا ہفتہ کو دل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہو گیا۔ انہوں نے 79 سال کی عمر میں آخری سانس لی۔
مشہور نظم ‘لفظن دی درگاہ’ کہتے والے پاتر کو 2012 میں ادب اور تعلیم کے میدان میں پدم شری سے نوازا گیا تھا۔ انہوں نے 60 کی دہائی کے وسط میں شاعری شروع کی تھی۔
سرجیت پاتر کے انتقال پر غم کا اظہار کرتے ہوئے پنجاب کے دو بار کے وزیر اعلیٰ امریندر سنگھ نے کہا، ’’آج ایک دور کا خاتمہ ہو گیا۔ معروف پنجابی ادیب اور شاعر پدم شری سرجیت پاتر صاحب کا آج انتقال ہو گیا، ان کے خاندان اور دنیا بھر میں موجود لاکھوں مداحوں سے میری دلی تعزیت۔ پنجاب آج ایک عظیم شخصیت سے محروم ہو گیا۔‘‘
خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ساہتیہ اکادمی نے لکھا، ’’یہ جان کر انتہائی افسوسناک اور صدمہ پہنچا ہے کہ پنجابی کے ممتاز شاعر، مترجم اور اسکالر سرجیت پاتر کا انتقال ہو گیا ہے۔ ان کی نظموں نے پنجابی ادب کو مالا مال کیا اور شاعروں کی آنے والی نسلوں کو متاثر کیا۔‘‘
خیال رہے کہ سرجیت پاتر پنجابی ساہتیہ اکادمی کے صدر کے طور پر خدمات انجام دے چکے تھے۔ جالندھر کے گاؤں پاتر کلاں کے رہنے والے سرجیت پاتر لدھیانہ کی پنجاب زرعی یونیورسٹی سے پنجابی کے پروفیسر کے طور پر ریٹائر ہوئے تھے۔