کل دیر رات امیٹھی میں کانگریس کے دفتر پر مبینہ طور پر حملہ کیا گیا۔ الزام ہے کہ بی جے پی کا جھنڈا لے کر گاڑی میں آئے لوگوں نے کانگریس دفتر کے باہر کھڑے کارکنوں کی پٹائی کی اور درجنوں گاڑیوں کی توڑ پھوڑ کی۔ حملے کے بعد تصاویر اور ویڈیو شیئر کرتے ہوئے اتر پردیش کانگریس نے سوشل میڈیا پر براہ راست الزام لگایا ہے کہ بی جے پی انتخابات میں شکست کے خوف سے گھبرا گئی ہے اور اسی وجہ سے کانگریس کے دفتر پر حملہ کیا گیا ہے۔
ٹویٹر پر پوسٹ پر ایک پیغام میں یوپی کانگریس نے کہا ہے کہ “شکست کے خوف سے بی جے پی کارکنوں نے امیٹھی میں انتظامیہ کی موجودگی میں ضلع دفتر کے باہر کھڑی درجنوں گاڑیوں میں توڑ پھوڑ کی۔ ضلع صدر پردیپ سنگھل جی دفتر میں ہی موجود تھے۔ بدمعاشوں کو وہاں سے بھگا دیا گیا، لیکن پولس تماشائی بنی رہی ، یہی وجہ ہے کہ کانگریس کارکن راہل گاندھی کے ’’ببر شیر‘‘ ہیں کسی سے ڈرنے والی نہیں۔‘‘ اس معاملے میں گوری گنج پولیس اسٹیشن میں تحریری شکایت درج کرائی گئی ہے، جس کی بنیاد پر پولس نے مقدمہ درج کیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ تحقیقات کے بعد قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔
کانگریس نے اس حملے کے بارے میں کہا ہے کہ “اسمرتی ایرانی اور بی جے پی کارکنان یوپی کے امیٹھی میں بری طرح سے خوفزدہ ہیں۔ نظر آنے والی شکست سے مایوس بی جے پی کے غنڈے لاٹھیوں سے لیس امیٹھی میں کانگریس کے دفتر کے باہر پہنچے اور وہاں کھڑی گاڑیوں پر جان لیوا حملہ کیا اور گاڑیوں کے ساتھ توڑ پھوڑ کی۔ اس واقعے میں مقامی لوگوں کو بھی نقصان پہنچایا گیا، یہ واقعہ اس بات کا گواہ ہے کہ بی جے پی امیٹھی میں بری طرح ہارنے والی ہے۔‘‘
اتر پردیش کی امیٹھی اور رائے بریلی لوک سبھا سیٹیں باوقار حلقے ہیں۔ سیاسی طور پر جہاں ان سیٹوں پر زبردست دلچسپی ہے، وہیں رائے بریلی سے راہل گاندھی اور امیٹھی سے کانگریس کارکن کشوری لال شرما کو امیدوار بنایا گیا ہے ۔کشوری لال شرما امیٹھی میں بی جے پی امیدوار اور مودی حکومت میں وزیر اسمرتی ایرانی کو چیلنج کر رہے ہیں۔