مدھیہ پردیش کے چمبل علاقہ کے بھینڈ ضلع کے سرپنچوں نے متحد ہو کر ضلع پنچایت کے سی ای او کے خلاف ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے لوک سبھا انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔ تقریباً 400 سرپنچ اٹاوہ روڈ پر واقع ایک پرائیویٹ میریج گارڈن میں جمع ہوئے اور لوک سبھا انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کیا۔
نیوز پورٹل ’آج تک‘ کے مطابق بھینڈ ضلع کے یہ تمام سرپنچ ضلع پنچایت کے سی ای او جگدیش گومے سے شدید ناراض ہیں۔ سرپنچوں کا کہنا ہے کہ ضلع پنچایت کے سی ای او کی طرف سے سرپنچوں کے ساتھ برا سلوک کیا جا رہا ہے اور ان کی پنچایتوں میں کام نہیں ہونے دیا جا رہا ہے۔ سرپنچوں نے الزام لگایا کہ سکریٹریوں کی میٹنگ میں ضلع پنچایت کے سی ای او نے سرپنچوں کے خلاف نازیبا زبان کا استعمال کیا۔ ضلع پنچایت کے سی ای او پنچایت میں کام نہیں ہونے دے رہے ہیں، اس لیے تمام سرپنچ متحد ہو گئے ہیں۔
تقریباً 400 سرپنچوں نے ایک پرائیویٹ میرج گارڈن میں جمع ہو کر ایک میٹنگ کی اور فیصلہ کیا کہ ضلع پنچایت کے سی ای او کا بھینڈ سے باہر تبادلہ کیا جائے اور ان کے مطالبات کو تسلیم کیا جائے۔ اگر ایسا نہیں ہوتا ہے تو تمام سرپنچ لوک سبھا انتخابات کا بائیکاٹ کریں گے۔ سرپنچوں نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے گاؤں پہنچ کر عوام کو یہ پیغام دیں گے کہ عوام بھی ان کا ساتھ دیں اور انتخابات کا بائیکاٹ کریں۔
ابھی تک اس معاملے میں ضلع پنچایت کے سی ای او کی طرف سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔ ووٹنگ فیصد بڑھانے کے الیکشن کمیشن و حکومتی انتظامیہ کی کوشش کے درمیان سرپنچوں کے ذریعے ووٹنگ کے اس بائیکاٹ کے اعلان کو حکومت کے خلاف شدید ناراضگی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ سرپنچوں کے انتخابی بائیکاٹ کے اعلان کی وجہ سے ضلع کا ووٹنگ فیصد متاثر ہونے کا بھی امکان ہے۔