روس کے کامچٹکا علاقہ کے پاس ایک مرتبہ پھر طاقتور زلزلہ آیا ہے۔ یونائٹیڈ اسٹیٹ جیولاجیکل سروے (یو ایس جی ایس) نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ زلزلے کی شدت ریختر پیمانے پر 7.4 پیمائش کی گئی ہے۔ یو ایس جی ایس کے مطابق زلزلہ کا مرکز کامچٹکا کے انتظامی مرکز پیٹرو پاؤلووسک-کامچتسکی سے 111 کلومیٹر مشرق میں زمین کے نیچے 39.5 کلومیٹر کی گہرائی پر تھا۔ یہ زلزلہ اسی علاقے میں آیا ہے جہاں اسی سال جولائی میں 8.8 شدت کا انتہائی طاقتور زلزلہ آیا تھا، جس کے بعد بحرالکاہل میں سونامی کی وارننگ جاری کی گئی تھی۔
زلزلہ کے جھٹکے اتنے تیز تھے کہ آس پاس کے علاقوں میں دہشت پھیل گئی اور لوگ گھروں سے باہر نکل گئے۔ زلزلہ کے بعد امریکہ اور چین سمیت کئی ملکوں نے سونامی کی وارننگ جاری کر دی ہے۔ لوگوں کو ہوشیار رہنے کی صلاح دی گئی ہے۔
چین کے سونامی وارننگ سینٹر نے بھی صبح 10.37 بجے (بیجنگ کے وقت کے مطابق) اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ زلزلہ کامچٹکا جزیرہ نما کے مشرقی سمندری علاقے میں درج کیا گیا۔ اس میں زلزلہ کی شدت 7.1 اور گہرائی 15 کلومیٹر بتائی گئی ہے۔ مقامی سطح پر سونامی کا خطرہ ہے۔
نیوز ایجنسی رائٹرس نے بتایا کہ ہفتہ کو آئے زلزلہ کے بعد علاقے میں سونامی کی وارننگ جاری کی گئی ہے۔ پیسفک سونامی سینٹر نے اپنی وارننگ میں کہا ہے کہ زلزلہ سے سونامی کا خطرہ ہے۔ ابھی تک کسی کے ہلاک ہونے یا مالی نقصان کی کوئی خبر نہیں ہے۔ افسران کسی بھی ممکنہ سونامی کے خطرے کے لیے حالات پر نظر بنائے ہوئے ہیں۔
حالانکہ کامچٹکا کے جنوب-مغرب میں واقع جاپان نے سونامی کی کوئی وارننگ جاری نہیں کی ہے۔ جولائی میں زلزلہ کے بعد آئی سونامی کی وجہ سے جاپان میں تقریباً 20 لاکھ لوگوں کو ساحلی علاقے سے ہٹانا پڑا تھا۔ پچھلی مرتبہ کام چٹکا علاقے میں جولائی میں 8.8 شدت کا طاقتور زلزلہ آیا تھا جس کے بعد جاپان، امریکہ اور بحرالکاہل کے کئی جزیرے کے ملکوں کے لیے سونامی کی وارننگ جاری کی گئی تھی۔ امریکی جیولاجیکل سروے نے جولائی میں آئے زلزلہ کو گزشتہ 14 برسوں میں دنیا کا سب سے طاقتور اور اب تک کا چھٹا سب سے طاقتور زلزلہ کہا تھا۔
واضح رہے کہ کامچٹکا جزیرہ ارضیاتی نقطہ نظر سے بے حد فعال علاقہ ہے اور اسے پیسفک رِنگ آف فائر کا حصہ مانا جاتا ہے۔ یہاں آئے دن زلزلہ اور آتش فشاں سے جڑی سرگرمیاں ہوتی رہتی ہیں۔ اس علاقے میں بڑے پیمانے پر تباہ کن زلزلہ آتے رہے ہیں۔ 1950 میں کامچٹکا کو 9.0 شدت کے ایک تباہ کن زلزلے نے جھنجھوڑ دیا تھا۔ یہ زلزلہ اب تک درج کیے گئے سب سے طاقتور زلزلوں میں سے ایک مانا جاتا ہے۔