برصغیر ہند و پاک میں 7 جون کو پورے جوش و خروش کے ساتھ لوگ عید الاضحیٰ کا تہوار منانے میں مصروف ہیں۔ لیکن بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے اندر پاکستان میں متعدد مقامات پر فوج کو نشانہ بنایا، جس سے عید کی خوشی ماتم میں تبدیل ہو گئی ہے۔ ان حملوں میں پاکستان کے 12 فوجی جاں بحق ہوئے ہیں۔ ان حملوں میں پاکستانی فوجیوں کے علاوہ ایک پاکستانی خفیہ ایجنٹ بھی مارا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ بلوچستان میں گزشتہ چند ماہ سے علیحدگی کی تحریک میں تیزی آئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مسلسل پاکستانی فوج پر حملے کیے جا رہے ہیں۔ اس میں سب سے بڑا حملہ رواں سال مارچ میں جعفر ایکسپریس پر کیا گیا حملہ تھا۔ اس کے کچھ دنوں بعد ہی پاکستانی فوج کے جوانوں کو لے جا رہی بس کو دھماکے سے اڑا دیا گیا تھا۔ اس وقت بی ایل اے نے دعویٰ کیا تھا کہ حملہ میں 90 جوانوں کی موت ہوئی ہے۔ پاکستان میں بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) کی بڑھتی ہوئی طاقت حکومت کے لیے ایک نیا چیلنج کھڑا کر دیا ہے۔