مکہ المکرمہ میں جمعرات کے روز 9 ذی الحجہ 1446 ہجری کو میدان عرفات میں لاکھوں حجاج کرام حج کا رکن اعظم ادا کرنے کے لیے جمع ہوئے۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ (اردو) کے مطابق، مسجد نمرہ میں خطبہ حج دیتے ہوئے المسجد الحرام کے امام و خطیب شیخ ڈاکٹر صالح بن عبداللہ بن حميد نے حجاج اور امت مسلمہ کو نہایت اہم اور جامع پیغام دیا۔
شیخ صالح بن حميد نے خطبہ میں زور دیا کہ حج کے ضوابط پر عمل درآمد ہر مسلمان کی شرعی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے نیکی کرنے والوں کے لیے دنیا و آخرت کی بھلائیاں مقدر کر رکھی ہیں۔ تقویٰ ایمان والوں کی علامت ہے اور وہی دنیا و آخرت کی کامیابی کا ذریعہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ تکبر کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا اور جو نیکی تم کرو، اسے معمولی نہ جانو۔ رسول اللہ ﷺ کی تعلیمات پر سختی سے عمل کرنے اور ممنوعہ امور سے دور رہنے کی تلقین کرتے ہوئے خطیب حج نے کہا کہ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا کہ اللہ کی عبادت ایسے کرو جیسے تم اسے دیکھ رہے ہو اور اگر یہ کیفیت حاصل نہ ہو تو اس طرح عبادت کرو جیسے وہ تمہیں دیکھ رہا ہے۔
شیخ صالح بن حميد نے کہا کہ شیطان انسان کا کھلا دشمن ہے، اس سے ہوشیار رہو۔ انہوں نے یاد دلایا کہ اللہ تعالیٰ نے انسان کو دنیا میں آزمائش کے لیے بھیجا ہے اور ہر چیز کا وقت مقرر کر رکھا ہے۔ نیکی کرنے والوں کے لیے جنت ہے جہاں وہ ہمیشہ رہیں گے۔
امام حرم نے فلسطین کے مظلوم عوام کے لیے خصوصی دعا کرتے ہوئے کہا، ’’اے اللہ! فلسطین کے بھائیوں کی مدد فرما، عورتوں اور بچوں کو قتل کرنے والوں کو برباد کر دے، ان کے قدم اکھیڑ دے۔‘‘