افغانستان میں پیر کی صبح زلزلہ کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ نیشنل سینٹر فار سسمولوجی نے ریختر پیمانے پر اس کی شدت 4.2 بتائی ہے۔ یہ زلزلہ ہندوستانی وقت کے مطابق صبح 8:45 بجے آیا۔ اس کا مرکز زمین سے 140 کلومیٹر گہرائی میں بتایا جا رہا ہے۔ یہ مرکز افغانستان میں تھا جو پاکستان کی سرحد سے کافی قریب ہے۔ ایسے میں پاکستان کے کچھ علاقوں میں بھی ان جھٹکوں کو محسوس کیا گیا ہے۔ حالانکہ ابھی تک کسی بھی طرح کے جانی و مالی نقصان کی کوئی اطلاع سامنے نہیں آئی ہے۔ افغانستان میں پچھلے چار دنوں میں یہ چوتھی بار ہے جب زلزلہ کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔
پاکستان میں بھی اس زلزلہ کے جھٹکے محسوس کیے گئے جس کی وجہ سے لوگوں میں دہشت پھیل گئی۔ دوسری طرف یورپ اور یونان اور جنوبی اٹلی کے درمیان بھی زلزلہ کے جھٹکے آئے۔ یونان میں آئے اس زلزلہ کی شدت سے لوگوں نے اپنے گھروں کو چھوڑ کر محفوظ مقامات پر پناہ لی۔
ویسے ایشیائی کے کئی حصوں میں گزشتہ رات سے لے کر آج صبح تک زلزلہ کے جھٹکوں نے ہلچل مچا دی۔ چین، میانمار، تبت اور خلیج بنگال میں زلزلہ کے جھٹکے درج کیے گئے۔ قومی زلزلہ سائنس مرکز (این سی ایس) کے مطابق ان سبھی جگہوں پر ریختر اسکیل پر 3.8 سے 4.5 شدت کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ کسی بھی مقام سے جان و مال کے نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔ سائنسداں حالات پر نظر بنائے ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ افغانستان میں طاقتور زلزلوں کی تاریخ رہی ہے اور ریڈ کراس کے مطابق ہندو کش پہاڑی سلسلہ ارضیاتی طور پر ایک فعال علاقہ ہے جہاں ہر سال زلزلہ آتے رہتے ہیں۔ افغانستان ہندوستان اور یوریشین ٹکٹونک پلیٹوں کے درمیان کئی فالٹ لائنتوں پر واقع ہے، جس میں ایک فالٹ لائن سیدھے ہیرات سے بھی گزرتی ہے۔ ہندوستانی اور یوریشین ٹکٹونک پلیٹوں کے درمیان ٹکراؤ ایریا کے ساتھ کئی فعال فالٹ لائنوں پر اس کی جگہ اسے زلزلہ سے متحرک علاقہ بناتا ہے۔