نئی دہلی: ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران پاکستان کی جانب سے سرحد پار کی جارحیت میں تیزی آ گئی ہے۔ ہندوستانی فوج کی خاتون کرنل سوفیہ قریشی نے ایک پریس کانفرنس کے دوران ان اہم مقامات کی تفصیلات پیش کیں جنہیں پاکستان نے نشانہ بنانے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستانی افواج نے رات کے اندھیرے میں ہندوستانی حدود کے اندر ہوائی حملے کیے اور نہ صرف ایئر بیس اسٹیشن بلکہ اسکولوں اور اسپتالوں جیسے سویلین ڈھانچوں کو بھی نشانہ بنانے کی کوشش کی۔
کرنل قریشی کے مطابق پاکستان نے بین الاقوامی سرحد (آئی بی) اور لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر واقع کم از کم 26 سے زائد مقامات پر ہوائی حملے کی کوشش کی۔ ان مقامات میں جموں و کشمیر سے لے کر پنجاب، راجستھان اور گجرات تک کے علاقوں کے اہم ایئر بیسز شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ زیادہ تر حملوں کو ہندوستانی فضائیہ نے ناکام بنا دیا، تاہم کچھ اہم ایئر بیس جیسے ادھم پور، پٹھان کوٹ، آدم پور، بھُج اور بٹھنڈہ میں آلات اور تنصیبات کو نقصان پہنچا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ رات کے وقت پاکستان نے پنجاب میں ایک ایئر بیس کو نشانہ بنانے کی نیت سے ہائی اسپیڈ میزائل کا استعمال کیا، جسے ناکام بنا دیا گیا۔ کرنل قریشی نے اسے ایک غیر پیشہ ورانہ اور قابل مذمت اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی جانب سے نہ صرف فوجی تنصیبات بلکہ اسکول، طبی مراکز اور شہری ڈھانچے کو نشانہ بنانا بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
پریس کانفرنس کے دوران فوج اور وزارتِ خارجہ نے مشترکہ طور پر واضح کیا کہ پاکستان نے غلط معلومات پھیلانے کی بھی کوشش کی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پاکستانی میڈیا نے سورت گڑھ اور چنڈی گڑھ میں گولہ بارود کے ذخائر تباہ کیے جانے کی جھوٹی خبریں پھیلائیں۔
مزید برآں، لائن آف کنٹرول کے مختلف سیکٹرز جیسے کپواڑہ، بارہمولہ، پونچھ اور اکھنور میں توپ، مارٹر اور ہلکے ہتھیاروں سے شدید گولہ باری کی گئی، جس کا ہندوستانی فوج نے فوری اور مؤثر جواب دیا۔ فوجی ذرائع کے مطابق پاکستان کی سرحدی علاقوں میں افواج کی تعیناتی میں بھی اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
کرنل قریشی نے کہا کہ ہندوستانی فوج کسی قسم کی کشیدگی کو بڑھانا نہیں چاہتی، تاہم قومی سلامتی اور شہریوں کے تحفظ کے لیے ہر ممکن قدم اٹھایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی فوج مکمل طور پر مستعد اور چوکس ہے اور ہر حملے کا مناسب جواب دے رہی ہے۔