نئی دہلی: 26/11 ممبئی دہشت گرد حملوں کے کلیدی ملزم تہوّر رانا سے قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے ہفتے کے روز ان کی آواز اور تحریر کے نمونے حاصل کر لیے۔ یہ کارروائی این آئی اے ہیڈکوارٹر میں انجام دی گئی جہاں دونوں نمونے ایک ہی دن میں جمع کیے گئے۔ یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب رانا کی تفتیشی حراست کا وقت محدود ہے اور 10 مئی کو ممکنہ طور پر اسے تہاڑ جیل کی ہائی سکیورٹی سیل میں منتقل کیا جا سکتا ہے۔
گزشتہ ہفتے، 30 اپریل کو پٹیالہ ہاؤس کورٹ کی خصوصی این آئی اے عدالت نے تفتیشی ایجنسی کو رانا کے وائس سیمپل اور ہینڈ رائٹنگ سیمپل لینے کی اجازت دی تھی۔ اگرچہ رانا کے وکیل نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس کی کوئی ضرورت نہیں لیکن این آئی اے نے مؤقف اختیار کیا کہ اس کے پاس رانا کی پرانی فون کالز کی ریکارڈنگز موجود ہیں اور ان کی سائنسی تصدیق کے لیے آواز کے نمونے لینا ناگزیر ہے۔ عدالت نے یہ دلیل تسلیم کرتے ہوئے اجازت دے دی۔
ذرائع کے مطابق، این آئی اے کی ٹیم گزشتہ کئی دنوں سے تہوّر رانا سے مسلسل تفتیش کر رہی ہے اور ہر دن تقریباً آٹھ گھنٹے کی پوچھ گچھ ہو رہی ہے۔ تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ رانا کئی سوالات کے جوابات گول مول دے رہا ہے اور حقائق چھپانے کی کوشش کر رہا ہے، جس کی وجہ سے آواز اور تحریر کے نمونے تکنیکی تجزیے کے لیے اہم ثابت ہو سکتے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ 10 اپریل کو تہوّر رانا کو امریکہ سے بھارت لایا گیا تھا، جب امریکی سپریم کورٹ نے اس کی وہ عرضی مسترد کر دی تھی جس میں اس نے بھارت حوالگی کے خلاف اپیل کی تھی۔ رانا کی حوالگی کے بعد، این آئی اے نے اسے پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں پیش کیا اور 18 دن کی حراست حاصل کی۔ بعد ازاں عدالت نے این آئی اے کی درخواست پر 12 دن کی توسیع دی، جو اب 10 مئی کو مکمل ہو رہی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ چونکہ 10 مئی کے بعد مزید حراست ملنا مشکل ہو سکتا ہے، اس لیے این آئی اے کوشش کر رہی ہے کہ اسی دوران تمام اہم قانونی اور تفتیشی تقاضے پورے کر لیے جائیں تاکہ معاملے کو منطقی انجام تک پہنچایا جا سکے۔