پٹنہ: نیٹ پیپر لیک معاملے میں بہار پولیس کو بڑی کامیابی ملی ہے۔ ریاستی اسپیشل ٹاسک فورس (ایس ٹی ایف) اور اکنامک آفینسز یونٹ (ای او یو) کی مشترکہ کارروائی میں اس گھوٹالے کے مرکزی ملزم سنجیو مکھیا کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ سنجیو مکھیا گرفتاری سے بچنے کے لیے طویل عرصے سے فرار تھا۔ اس پر تین لاکھ روپے کا انعام بھی مقرر تھا۔
سنجیو کو پٹنہ کے سگونا موڑ علاقے میں واقع ایک فلیٹ سے گرفتار کیا گیا۔ ای او یو کے اے ڈی جی نیئر حسنین خان نے گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اب ملزم کو عدالت میں پیش کیا جائے گا، جس کے بعد اسے ریمانڈ پر لینے کی کوشش کی جائے گی تاکہ اس سے مزید پوچھ گچھ کی جا سکے۔
حکام کے مطابق سنجیو مکھیا نیٹ میں نقل اور پیپر لیک کرانے والے گروہ کا سرغنہ ہے۔ اس کی گرفتاری کے بعد امید ہے کہ اس ریکٹ کے دیگر ارکان اور طریقۂ کار سے متعلق کئی اہم انکشافات ہوں گے۔ وہ بہار کے ضلع نالندہ کا رہنے والا ہے۔
پٹنہ سول کورٹ نے جنوری میں ہی سنجیو کے خلاف گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا تھا۔ عدالت نے واضح کیا تھا کہ اگر ایک ماہ کے اندر اسے گرفتار نہ کیا گیا یا وہ خود پیش نہ ہوا تو اس کی جائیداد قرق کر لی جائے گی۔ اس کے بعد سے ای او یو مسلسل اس کی تلاش میں مصروف تھی۔
یہ پہلا موقع نہیں جب سنجیو مکھیا کسی پیپر لیک معاملے میں ملوث پایا گیا ہو۔ اس کا نام 2016 میں بی پی ایس سی، سپاہی بھرتی اور دیگر امتحانات کے پیپر لیک میں بھی آیا تھا، اور وہ جیل جا چکا ہے۔ اس کے بیٹے ڈاکٹر شیو پر بھی دھاندلی کا الزام ہے، جو اس وقت سپاہی بھرتی پیپر لیک معاملے میں جیل میں ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ سنجیو مکھیا نے اپنی بیوی ممتا کماری کو ہرناؤت اسمبلی سیٹ سے لوک جن شکتی پارٹی کے ٹکٹ پر جنتا دل یونائیٹڈ کے خلاف الیکشن بھی لڑوایا تھا، تاہم وہ کامیاب نہ ہو سکیں۔ اس گرفتاری کے بعد نیٹ پیپر لیک معاملے میں کئی اہم پرتیں کھلنے کی امید ہے۔