نئی دہلی: دہلی میونسپل کارپوریشن (ایم سی ڈی) میں جمعہ کو ہونے والے میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخابات کا عام آدمی پارٹی نے بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ اب جب کہ دہلی میں مرکز، ریاست اور میونسپل کارپوریشن تینوں پر بی جے پی کی حکومت ہے، تو اسے بغیر کسی بہانے کے اپنے وعدے پورے کرنے چاہئیں۔
یہ اعلان جمعرات کو دہلی کی سابق میئر ڈاکٹر شیلی اوبرائے، لیڈر آف دی ہاؤس مکیش گوئل اور کارپورٹر انکُش نارنگ نے مشترکہ طور پر کیا۔
ڈاکٹر شیلی اوبرائے نے کہا کہ بی جے پی نے ایم سی ڈی کے حلقہ بندی سے لے کر انتخابی عمل تک، ہر سطح پر غیر جمہوری طریقے اپنائے۔ اس کے باوجود دسمبر 2022 میں عوام نے عام آدمی پارٹی کو اکثریت سے جتوایا۔ انہوں نے کہا کہ اب جبکہ مرکز، دہلی سرکار اور ایم سی ڈی میں بی جے پی کی حکومت ہے، تو عوام سے کیے گئے ہر وعدے کو پورا کیا جانا چاہیے۔ عام آدمی پارٹی حزبِ اختلاف کے طور پر تعمیری کردار ادا کرے گی اور بی جے پی کو اس کی ذمہ داریاں یاد دلاتی رہے گی۔
انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی کے دباؤ میں آکر میونسپل کمشنر نے ہاؤس ٹیکس میں چھوٹ اور 12 ہزار کنٹریکٹ ملازمین کی مستقلی جیسے اہم فیصلے نافذ نہیں کیے۔
لیڈر آف دی ہاؤس مکیش گوئل نے کہا کہ جب ایم سی ڈی میں عام آدمی پارٹی کی حکومت تھی تو عوام کو ریلیف دینے کے لیے کئی اہم فیصلے کیے گئے تھے، جن میں سب سے اہم 100 مربع گز سے کم کے مکانات پر ہاؤس ٹیکس کی مکمل معافی اور 100 سے 500 مربع گز کے مکانات پر ٹیکس کو آدھا کرنا شامل تھا۔ یہ تجویز ہاؤس میں پاس ہو چکی ہے، لیکن بی جے پی کے دباؤ میں میونسپل کمشنر نے اس پر عمل نہیں کیا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس کے برعکس عوام پر یوزر چارج کا بوجھ ڈال دیا گیا ہے، جس سے شہری پریشان ہیں۔ پارٹی کونسلر انکُش نارنگ نے کہا کہ ہاؤس ٹیکس سے متعلق ریلیف کی تجویز پہلے ہی ہاؤس سے منظور ہو چکی ہے، لیکن بی جے پی اس پر نوٹیفکیشن جاری نہیں ہونے دے رہی۔ اسی وجہ سے عام آدمی پارٹی نے میئر انتخابات میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ بی جے پی میونسپل کمشنر کو ہدایت دے کہ وہ ہاؤس ٹیکس کی چھوٹ سے متعلق فائل کو فوری منظوری دے اور اس پر عملدرآمد کیا جائے۔