چین اور امریکہ کی ’تجارتی جنگ‘ کے درمیان ڈریگن ملک نے اب پوری دنیا کو دھمکی دے ڈالی ہے۔ چین نے امریکہ سے تجارتی معاہدہ دستخط کرنے والے ملکوں کو انتباہ کیا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق چین نے ایسے ملکوں پر جوابی کارروائی کرنے کی بات کہی ہے۔ چین کا کہنا ہے کہ اس تجارتی معاہدہ سے اسے نقصان ہوگا۔
چین کی وزارت کامرس نے کہا کہ وہ سبھی فریقین کا احترام کرتا ہے کہ وہ امریکہ کے ساتھ برابری کی بنیاد پر بات چیت کرکے اپنے اقتصادی اور کاروباری اختلافات کو سلجھائے۔ لیکن چین نے یہ صاف کر دیا کہ اگر ایسے معاہدوں سے اسے نقصان ہوتا ہے تو وہ خاموش نہیں بیٹھے گا۔ وزارت نے کہا کہ چین کسی بھی ایسے معاہدے کو کبھی قبول نہیں کرے گا جو ملک کی قیمت پر ہو۔ وزارت نے آگے کہا کہ اگر ایسا کوئی معاہدہ کیا جاتا ہے تو چین اسے کبھی قبول نہیں کرے گا اور اس کا مضبوطی سے اور اسی طرح سے جواب دے گا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ چین بھی ویسے ہی قدم اٹھائے گا جیسے امریکہ نے اٹھائے ہیں۔
ٹرمپ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کئی ملک امریکہ کے ساتھ کم ٹیرف کو لے کر بات چیت کر رہے ہیں۔ وہیں چین کی وزارت کامرس نے پیر کو کہا کہ اس کی مخالفت کرتے ہیں۔ امریکہ کے ساتھ دوسرے ملکوں کے تجارتی معاہدہ کا چین پر بُرا اثر پڑے گا۔ چین کا کہنا ہے کہ اگر ایسا ہوا تو وہ تجارتی معاہدے کی سختی کے ساتھ مخالفت کرے گا۔
اس درمیان خبر ہے کہ امریکہ دوسرے ملکوں پر ٹیرف گھٹانے کا دباؤ بنا رہا ہے۔ حالانکہ ٹرمپ کی بھی چین سے ٹیرف معاملے پر بات چیت چل رہی ہے۔ ٹرمپ نے چین کے ساتھ تجارتی معاہدہ کے معاملے پر رد عمل بھی ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے اوول میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا، ’’ہاں! ہم چین سے بات چیت کر رہے ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ ہم چین کے ساتھ اچھا معاہدہ کرنے جا رہے ہیں۔‘‘