دہلی میں عام آدمی پارٹی کے رہنما اور سابق ایم ایل اے دُرگیش پاٹھک کے گھر پر سی بی آئی نے چھاپہ مارا ہے۔ افسروں کے مطابق یہ چھاپہ ماری فارین ڈسٹریبیوشن ریگولیٹری ایکٹ (ایف سی آر اے) سے جڑے ایک معاملے میں کی گئی ہے۔ لیکن سی بی آئی کی اس کارروائی سے سیاسی ماحول کافی گرم ہو گیا ہے۔ عآپ نے اس پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ دُرگیش پاٹھک کو گجرات انتخاب کی ذمہ داری ملنے کے فوراً بعد اس طرح کی کارروائی کی گئی ہے۔
سی بی آئی کی چھاپہ ماری کے بعد دہلی کے سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا، راجیہ سبھا ایم پی سنجے سنگھ، دہلی اسمبلی میں حزب مخالف کی رہنما آتشی اور عآپ ترجمان جیسمن شاہ سمیت کئی رہنماؤں نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا اور اسے سیاسی بدلے کی کارروائی قرار دیا۔ ان سبھی نے الزام لگایا کہ مرکزی حکومت کی طرف سے عآپ رہنماؤں کو ڈرانے اور پارٹی کو کمزور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
منیش سسودیا نے ’ایکس‘ پر لکھا، ’’2007 میں گجرات اسمبلی انتخابات کی ذمہ داری ملتے ہی دُرگیش پاٹھک کے گھر پر سی بی آئی نے چھاپہ مارا ہے۔ یہ اتفاق نہیں ہے، بلکہ سوچی سمجھی سازش ہے۔ بی جے پی جانتی ہے کہ گجرات میں اب صرف عآپ ہی اسے چیلنج دے سکتی ہے۔ اس حقیقت سے ڈر کر انہوں نے یہ کارروائی کی ہے۔‘‘
وہیں راجیہ سبھا ایم پی سنجے سنگھ نے بھی سی بی آئی کی کارروائی پر سوال کھڑے کیے اور کہا، ’’بی جے پی کا گندہ کھیل پھر شروع ہو گیا ہے۔ گجرات انتخاب کے انچارج درگیش پاٹھک کے گھر پر سی بی آئی کو بھیجنا ڈر اور بوکھلاہٹ کی طرف اشارہ ہے۔ مودی حکومت پہلے بھی عآپ کو ختم کرنے کی کوشش کر چکی ہے لیکن ہر بار ناکام رہی۔ گجرات میں بی جے پی کی حالت پتلی ہے، اس لیے اب ڈر کے مارے اس کی طرح کی حرکتیں کر رہی ہے۔‘‘