دہلی میں پرائیویٹ اسکولوں کے ذریعہ فیس میں اضافہ کیے جانے کا معاملہ سرخیوں میں ہے۔ اس درمیان دہلی پبلک اسکول (ڈی پی ایس) دوارکا کے باہر آج فیس میں اضافہ سے ناراض سرپرستوں نے زوردار مظاہرہ کیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس مظاہرہ کے دوران اسکول نے سبھی طلبا کو یرغمال بنا لیا، جس پر مظاہرین نے شدید غم و غصہ کا اظہار کیا ہے۔ سرپرستوں کا الزام ہے کہ اسکول نے بچوں کو یرغمال بنا لیا ہے، انھیں ایک جگہ رکھا گیا ہے اور کلاس میں بھی نہیں لے جایا جا رہا۔
سرپرستوں کا کہنا ہے کہ اسکول منمانی فیس وصول کر رہا ہے۔ بچوں کو کلاس روم میں بھی نہیں جانے دیا جا رہا اور لائبریری میں یرغمال بنا کر رکھا گیا ہے۔ ایک میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ساؤتھ ویسٹ ضلع مجسٹریٹ نے بھی اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ بچوں کو یرغمال بنایا گیا ہے۔ ضلع مجسٹریٹ لکشیہ سنہل نے جب جانچ کی تو بچے لائبریری میں بیٹھے ملے۔ ضلع مجسٹریٹ کے مطابق بچوں کو کلاس میں نہیں جانے دیا گیا اور اس سلسلے مین جانچ رپورٹ ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کو بھیج دی گئی ہے۔
فیس میں اضافہ سے ناراض سرپرستوں کا کہنا ہے کہ ہم وہی فیس دیں گے جو ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن سے منظور شدہ ہے۔ سرپرستوں کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ ڈی پی ایس دوارکا ڈی ڈی اے کی زمین پر بنا ہے اور ایسے اسکول ڈی او ای کی اجازت بغیر فیس نہیں بڑھا سکتے۔ یہ بھی الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ اسکول ایسے بچوں کو لائبریری میں یرغمال بنا کر رکھ رہا ہے جس نے بڑھی ہوئی فیس ادا نہیں کی ہے۔ اس طرح کا برتاؤ دسویں درجہ کے بچوں کے ساتھ ہو رہا ہے، جن کے لیے ایک ایک دن قیمتی ہوتا ہے۔ بچے اسکول کی منمانی کا شکار ہو رہے ہیں۔ سرپرستوں کا مطالبہ ہے کہ دہلی حکومت اور ایجوکیشن ڈائریکٹوریٹ یقین دہانی کرائے کہ اسکول کے خلاف ٹھوس کارروائی کی جائے گی۔ قومی و ریاستی تحفظ حقوق اطفال کمیشن (این سی پی سی آر) کی عدم سرگرمی اور افسران کی غیر ذمہ داری کے لیے جوابدہی طے کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔ کہا گیا ہے کہ بچوں کے حقوق کی حفاظت میں ناکام افسران کو استعفیٰ دینا چاہیے۔