احمد آباد: کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے آج احمد آباد میں منعقدہ توسیعی سی ڈبلیو سی میٹنگ میں حکومت پر سخت حملہ بولتے ہوئے الزام عائد کیا کہ آج کے دور میں نہ صرف آئین سازوں بلکہ قومی رہنماؤں کی تاریخ کو مسخ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ آزادی کی جدوجہد میں شریک نہیں ہوئے، وہ آج ان شخصیات کی وراثت پر قابض ہونے کی کوشش کر رہے ہیں جنہوں نے قوم کی بنیاد رکھی۔
ملکارجن کھڑگے نے اپنی تقریر کی شروعات کانگریس کے سابق صدور مہاتما گاندھی، دادا بھائی نوروجی اور سردار ولبھ بھائی پٹیل کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کی۔ انہوں نے یاد دلایا کہ اس سال مہاتما گاندھی کے کانگریس صدر بننے کی صد سالہ تقریب منائی جا رہی ہے، جب وہ 1924 میں بیلگام، کرناٹک میں پارٹی کے صدر منتخب ہوئے تھے۔
کھڑگے نے گجرات سے تعلق رکھنے والے تین عظیم رہنماؤں—دادا بھائی نوروجی، گاندھی جی اور سردار پٹیل—کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے نہ صرف کانگریس بلکہ ملک کو بھی عالمی سطح پر پہچان دی۔ انہوں نے بارڈولی تحریک اور کسانوں کے دیگر تاریخی احتجاج کا بھی ذکر کیا، جو سردار پٹیل کی قیادت میں کامیاب ہوئے تھے۔
کھڑگے نے الزام لگایا کہ آج فرقہ وارانہ بنیاد پر ملک کو بانٹ کر اصل مسائل سے توجہ ہٹائی جا رہی ہے اور کچھ کارپوریٹ گھرانے معیشت و حکومت پر اجارہ داری قائم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گاندھی جی اور سردار پٹیل کی وراثت کا استعمال وہ لوگ کر رہے ہیں جن کی نظریاتی جڑیں آر ایس ایس سے منسلک ہیں، جس پر خود پٹیل جی نے پابندی لگائی تھی۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور سنگھ پریوار آج گاندھیائی اداروں پر قبضہ جما رہے ہیں۔ انہوں نے خاص طور پر وارانسی کے سرو سیوا سنگھ اور گجرات ودیا پیٹھ کا ذکر کیا، جہاں کے حالات کانگریس کی تشویش کا باعث ہیں۔
کھڑگے نے نہرو اور سردار پٹیل کے باہمی تعلقات کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کی کوششوں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور تاریخی دستاویزات اور بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دونوں رہنما ایک دوسرے کے نظریاتی رفیق تھے۔
انہوں نے یاد دلایا کہ سردار پٹیل نے نہ صرف آئین ساز اسمبلی کی اہم کمیٹیوں کی صدارت کی بلکہ بنیادی حقوق کے خاکے کو وضع کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ گاندھی جی اور پٹیل کی کاوشوں سے ڈاکٹر امبیڈکر آئین ساز اسمبلی کے رکن بن سکے، اور خود امبیڈکر نے بھی کانگریس کے تعاون کو آئین کی تشکیل میں لازمی قرار دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے پارلیمنٹ کے احاطے میں گاندھی جی اور ڈاکٹر امبیڈکر کی مورتیوں کی توہین کی، اور وزیر داخلہ کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس سے امبیڈکر کی توہین ہوئی ہے۔
کانگریس صدر نے زور دے کر کہا کہ پارٹی آئین اور آئین سازوں کا احترام کرتی ہے اور ان کے نظریات کو زندہ رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ سردار پٹیل آج بھی کانگریس کے نظریاتی ستون ہیں، اور یہی سوچ ہے جس کی بنیاد پر احمد آباد میں واقع ’سردار پٹیل میوزیم‘ میں سی ڈبلیو سی کی یہ خصوصی میٹنگ منعقد کی گئی۔
آخر میں کھڑگے نے سردار پٹیل کا قول دہرایا کہ تنظیم کے بغیر افرادی قوت بے معنی ہے، جیسے تنہا دھاگے کچھ نہیں ہوتے لیکن مل کر کپڑا بناتے ہیں جو مضبوط اور کارآمد ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کو اپنی طاقت، تنظیم اور نظریے پر اعتماد رکھتے ہوئے آئندہ لائحہ عمل طے کرنا ہوگا۔