ہندوستان کے مشہور امام ڈاکٹر عمیر احمد الیاس کا ایک بیان سرخیوں میں ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ بہت جلد ایک نیا مذاہب متعارف ہوگا۔ یہ مذہب مسلم، یہودی اور عیسائیوں کو جوڑے گا۔ ان کا دعویٰ ہے کہ متحدہ عرب امارات کے ابوظبی میں اس کے لیے ایک مرکز بھی بن چکا ہے اور تینوں مذاہب کو جوڑنے کی تیاریاں بھی شروع ہو گئی ہیں۔
ڈاکٹر امام عمیر احمد الیاسی کی یہ پیشین گوئی کئی معنوں میں اہم قرار دی جا رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ مسلم، یہودی اور عیسائی آپس میں چچازاد ہیں، ان کی بنیاد ایک ہی ہے، لیکن آپس میں جھگڑتے ہیں۔ اس جھگڑے کو ختم کرنے کے لیے ہی پوری دنیا میں تیاری چل رہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس نئے مذہب کا نام ’ابراہیم ایک فیتھ‘ ہوگا۔ آنے والے وقت میں یہ مذہب متعارف ہوگا، جس کی تیاری تقریباً مکمل ہو چکی ہے۔
ہندی نیوز پورٹل ’اے بی پی لائیو‘ پر شائع ایک رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر الیاسی کا کہنا ہے کہ ’’اسلام، یہودی اور عیسائی، تینوں مذاہب کی بنیاد ایک ہی ہے، فادر ایک ہیں، تو یہ آپس میں جو جھگڑا ہے اس کو کس طرح ختم کیا جائے۔ اس کے لیے ایک ہی راستہ ہے کہ یہ تینوں ایک ہو جائیں اور ان کو ایک کرنے کے لیے ایک مذہب آنے والا ہے۔ یہ کب آئے گا، کیسے آئے گا، یہ میں نہیں جانتا۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’مجھے رمضان کے مہینے میں یہ احساس اس لیے ہوا کیونکہ رمضان سے قبل ہی ایک آواز اٹھنی شروع ہو گئی کہ ان تینوں مذاہب کو یکجا کرنے کا ایک ہی ذریعہ ہے۔ وہ یہ کہ ایک ایسا مذہب ہونا چاہیے جہاں تینوں ساتھ رہ سکیں، اور وہ ہے ’ابراہیمی عقیدہ‘۔ اس مذہب کی آمد کے بعد پوری دنیا کے اندر یہ سب ایک ہو جائیں گے۔‘‘
اس مذہب کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے ڈاکٹر الیاسی کہتے ہیں کہ یہ محض تصور نہیں ہے، بلکہ حقیقت ہے۔ ابوظبی میں ایک مرکز بنا دیا گیا ہے، اور اس کا نام ’ابراہیمک فیتھ سنٹر‘ (ابراہیمی عقیدہ مرکز) ہے۔ اس کو تینوں مذاہب کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ یہ ایک ماڈل ہے اور اس سے لوگوں کو سمجھ میں آ جائے گا کہ کیا ہونے والا ہے۔ یہ جو ابراہیمک سنٹر ہے، اس کی سوچ بھی یہی ہے کہ اسلام، یہودی اور عیسائی مذہب کو جوڑا جائے، کیونکہ ان تینوں مذاہب میں کئی یکسانیت ہیں۔ عبادت کے طریقے ضرور الگ ہیں، لیکن تینوں کی بنیاد ایک ہے۔